پاکستان

الیکشن کمیشن: وزیراطلاعات سمیت 332 اراکین اسمبلی معطل

معطل اراکین ایوان میں کوئی کردار ادا نہیں کرپائیں گے جس کا اطلاق اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے تک ہوگا، ای سی پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے میں ناکامی پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیرصحت سمیت سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپوزیشن اور حکومت کے کئی اہم رہنماؤں کی رکنیت معطل کر دی۔

ای سی پی کی جانب جاری اعلامیے کے مطابق معطل اراکین میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر صحت عام محمود کیانی، مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال اور بی این پی مینگل کے رکن رہنما اختر مینگل شامل ہیں۔

کمیشن کے اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی کے 72 اور سینیٹ سے 20 اراکین کی رکنیت منسوخ ہوئی ہے۔

ای سی پی کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے 115، سندھ اسمبلی کے 52، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 54 اور بلوچستان اسمبلی کے 19 اراکین کی جانب سے تاحال اپنے اثاثون کی تفصیل جمع نہیں کرائی۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے 261 قانون سازوں کی رکنیت معطل کردی

اعلامیے میں یاد دہانی کروائی کی گئی ہے کہ انتخابی قانون 2017 کے تحت ‘اسمبلی اور سینیٹ کے تمام اراکین ہرسال 31 دسمبر سے قبل کمیشن میں اپنے، اپنے شریک حیات اور زیرکفالت بچوں کے اثاثوں اور اخراجات کی تفصیل جمع کرائیں گے’۔

معطل اراکین کو مطلع کیا گیا ہے کہ جن اراکین کو معطل کردیا گیا ہے وہ ‘بحیثیت رکن کردار ادا نہیں کرپائے گا جس کا فوری اطلاق ہوگا اور ان کی جانب سے تفصیلات جمع کرانے تک موثر ہوگا’۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے 336 پارلیمنٹیرینز کی رکنیت معطل کردی

خیال رہے کہ معطل اراکین تنخواہ سمیت دیگر مراعات بھی حاصل نہیں کرپائیں گے جس کا اطلاق 16 جنوری سے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے تک ہوگا۔

الیکشن کمیشن ماضی میں بھی کئی مرتبہ اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی کو اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر معطل کرتا رہا ہے تاہم جونہی اراکین تفصیلات جمع کرادیتے ہیں ان کی رکنیت بحال ہوجاتی ہے۔

اکتوبر 2017 میں بھی ای سی پی نے اس وقت کے وفاقی وزرا سمیت 261 اراکین کو معطل کردیا تھا۔