’ٹیسٹ چیمپیئن شپ سے قبل خامیوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے‘
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستانی بلے بازوں کی تیز اور شارٹ گیندوں پر مسئلے کا حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
جنوبی افریقہ نے پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ میچ میں 107 رنز سے شکست دے کر ٹیسٹ سیریز 0-3 سے اپنے نام کر کے مہمان ٹیم کو لگاتار دوسری مرتبہ کلین سوئپ کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ ستمبر میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں اپنی مہم کے آغاز سے قبل ہم ایک ایسی ٹیم تیار کرنا چاہتے ہیں جو تمام کنڈیشنز میں کھیلنے اور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
انہوں نے سابقہ سیریز اور دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ستمبر میں سری لنکا سے کھیلے جس کے طویل عرصے بعد ہم نے آسٹریلیا کا انہی کی سرزمین پر مقابلہ کیا۔
آرتھر کا کہنا تھا کہ ہمیں باؤنسی گیندوں کا سامنا کرنے کے لیے اپنی اہلیت کو بہتر بنانا ہو گا۔ میں آسٹریلیا سے سیریز سے تین سے چار ہفتے پہلے اپنے بلے بازوں کو آسٹریلیا لے جانا چاہتا تھا تاکہ ہم سیریز کی صحیح طریقے سے تیاری کرسکیں۔
سیریز میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن کی تباہی کے اصل ذمے دار ڈوان اولیویئر تھے جنہیں ورنن فلینڈر کی انجری کی وجہ سے سیریز میں اتفاقیہ موقع ملا اور وہ پہلے ٹیسٹ میچ میں 11وکٹیں لے کر اپنا انتخاب درست ثابت کر گئے اور سیریز میں مجموعی طور پر 24وکٹیں لے کر مین آف دی سیریز قرار پائے۔
سیریز میں شکست کے بعد سرفراز کی قیادت پر اٹھائے جانے والے سوالات پر مکی آرتھر نے کہا کہ سیریز کے اختتام پر ہمیشہ قیادت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں، سرفراز آہستہ آہستہ مضبوط ہو رہے ہیں اور بحیثیت کپتان بہترین کارکردگی دکھا کر قیادت کا حق ادا کرنا چاہتے ہیں ۔ میرے خیال میں ان کی وکٹ کیپنگ شاندار رہی۔
سیریز میں تین صفر سے کلین سوئپ پر قائم مقام جنوبی افریقی کپتان ڈین ایلگر نے اپنے کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا آدھا ہدف حاصل کر لیا ہے اور اب سری لنکا کے خلاف بھی یہی کارکردگی دہرانا چاہتے ہیں۔