پاکستان

’عمران خان کو اپنی بہن علیمہ خانم کی جائیداد کی وضاحت ہر صورت دینا ہوگی‘

وزیراعظم نے 35 پنکچر کی بات کی تھی ہم نے حلقے کھولے تو 60 پنکچر سامنے آجائیں گے، رہنما پی پی پی خورشید شاہ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنی بہن علیمہ خانم کی جائیداد کی وضاحت ہر صورت دینا ہوگی۔

سکھر کے نواحی علاقے کندھرا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نےوفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی گم شدگی کا اشتہار دینا پڑے گا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حلقے کھولنے کے لیے اب تک کمیٹی نہیں بنائی، انہوں نے 35 پنکچر کی بات کی تھی ہم نے حلقے کھولے تو 60 پنکچر سامنے آجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے مینڈیٹ کے باوجود ہم نے حکومت کو مل کر کام کرنے کی دعوت دی، مگر وہ کچھ کرنے کو تیار نہیں، حکومت کو بس قرضے لینے کی فکر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں افرادی قوت 5 سے 6 کروڑ ہے اور جس میں صرف 25 فیصد افراد کام کرنے والے ہوں گے وہ ملک خوشحالی کی طرف کیسے جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام ہے کہ وہ وسائل فراہم کرے اور ملک کی معیشت کو طاقت ور بنائیں لیکن ہمارے ملک کی معیشت ٹھیک نہیں اور ہم محتاج ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر سنجیدہ نہیں، خورشید شاہ

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم پانی کے مسئلے میں پھنسے ہوئے ہیں، دنیا کے بہت سے ملکوں میں پانی نہیں لیکن وہ اس کے حل کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ ہمارے یہاں ایسا کوئی نظام نہیں ہے جس کے لیے لوگوں کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست دان انتخابات میں آتے وقت بہت بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن بعد میں وہ ذاتیات کی طرف مڑجاتے ہیں اور ملک میں یہی ماحول چل رہا ہے جبکہ ذوالفقار علی بھٹو نے اس ماحول کو ختم کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں آتے وقت غریب کی بات کی جاتی ہے، ایک کروڑ نوکری اور 50 لاکھ گھروں کی بات کی جاتی، جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے نعرے لگائے جاتے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا، جس سے ریاست کو نقصان پہنچتا اور ملک کمزور ہوتا ہے۔

خورشید شاہ نے مزید کہا کہ حکومت اپنے وعدوں سے مکر گئی ہے اور قرضہ لینا شروع کردیا، 4 ماہ کے دوران موجودہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے اور ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں شرح سود 7 سے 14 فیصد کردیا گیا مگر پھر بھی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہم زبردست کام کر رہے ہیں۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کرپشن پر بات کرتی ہے تو کرپشن کو ختم بھی کرے لیکن اس کے ساتھ دوسرے کام بھی پورے کرے اور جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو روزگار اور غریبوں کو گھر بنا کر دینے کا وعدہ کرکے دھوکا دیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ لاکھوں روپے دیں، ہم گھر بنا کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کون سا غریب 20 لاکھ روپے دے کر گھر خریدے گا، غریبوں کے لیے نہیں مافیا کے لیے گھر بنائے گئے ہیں اور گھروں کے نام پر مافیا قرضہ لے کر ملک سے فرار ہوجائے گی۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت میں جو وعدے کیے وہ پورے کیے، ہم نے بیظیر پروگرام کے تحت غریبوں کو پیسے دیے، پہلی مرتبہ غربت کا سروے ہوا اور صوبوں کو اختیارات بھی ہمارے ہی دور میں دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کالا باغ ڈیم کی بحث فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف، خورشید شاہ

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنی بہن علیمہ خانم کی جائیداد کی وضاحت ہر صورت دینا ہوگی۔

فوجی عدالتوں کے معاملے ہر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک دینے سے لگتا ہے کہ وہ اس معاملے پر سنجیدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر ابھی تک کسی نے رابطہ نہیں کیا، عمران خان کو خود سیاسی جماعتوں سے رابطے کرنے چاہئیں تھے، اگر وہ اس معاملے پر پیش رفت چاہتے ہیں تو خود سیاسی قیادت سے رابطہ کریں۔