دنیا

سابق اسرائیلی وزیر کا ایران کیلئے جاسوسی کا اعتراف

پلی بارگین کے تحت گونین سیگیو سے غداری کے الزامات ہٹادیئے گئے،وکلا، آئندہ ماہ سزا سنائے جانے کا امکان ہے، وزارت انصاف

اسرائیل کی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ سابق اسرائیلی وزیر نے حریف ملک ایران کے لیے جاسوسی کا اعتراف کر لیا جس کے بعد انہیں پلی بارگین کے تحت 11 برس قید کی سزا سنائے جائے جانے کا امکان ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق وزارت نے بتایا کہ گونین سیگیو نے جاسوسی اور دشمن ملک کو اطلاعات فراہم کرنے کے اعتراف کے بعد پلی بارگین معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔

گونین سیگیو کو آئندہ ماہ عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں انہیں سزا سنائے جانے کا امکان ہے، اس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھیں: ایران کیلئے جاسوسی کا الزام،سابق اسرائیلی وزیر کےخلاف ٹرائل کا آغاز

گونین سیگیو کے وکلا کا کہنا تھا کہ انہیں کیس کی مکمل تفصیلات بتانے سے منع کیا گیا ہے، لیکن پلی بارگین کے تحت ان پر غداری کے ابتدائی الزامات ہٹا دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’گونین سیگیو کے ایرانیوں سے تعلقات ضرور تھے لیکن ان کا مقصد جنگ کے دوران کسی دشمن کی مدد کرنا نہیں تھا‘۔

1995 سے 1996 تک اسرائیل کے وزیر توانائی اور انفراسٹرکچر رہنے والے گونین سیگیو پر ’اسرائیل کے خلاف جاسوسی کرنے، جنگ کے دوران دشمن ملک کی معاونت کرنے اور ریاستی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے معلومات فراہم کرنے‘ کے الزامات عائد ہیں۔

انہیں گزشتہ برس مئی میں اسرائیل کے بین گورین ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور جولائی میں ایران کے لیے جاسوسی کے الزامات پر بننے والے مقدمے کے ٹرائل کا آغاز کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ گونین سیگیو اپنے کارکنان سے 2 مرتبہ ایران میں ملے جبکہ دنیا بھر کے مختلف ہوٹل اور اپارٹمنٹ میں ایرانی ایجنٹس سے بھی ملاقاتیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا شام میں ایرانی تنصیبات پر حملہ

گونین سیگیو 2004 میں زائد المیعاد سفارتی پاسپورٹ کے ذریعے 32 ہزار غیر قانونی اکسٹیسی ٹیبلٹس نیدرلینڈز سے اسرائیل اسمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار ہوئے تھے اور انہیں 5 سال قید کی سزا بھی ہوئی تھی۔

وہ 2007 میں اسرائیل میں قید سے رہا ہوئے تھے جس کے بعد وہ نائیجیریا میں مقیم تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں ایران کے انٹیلی جنس وزیر نے سرکاری نشریاتی ادارے پر ایک دشمن ملک کی کابینہ سطح کے سابق عہدیدار کو ملازمت دیئے جانے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم انہوں نے اسرائیل یا گونین سیگیو کا ذکر نہیں کیا۔