پاکستان

نیب کراچی نے سرکاری اراضی پر قبضے کے الزام میں بلڈر کو گرفتار کرلیا

بلڈر پر سرکاری زمینوں پر قبضے اور عوام کو دھوکے کے ذریعے پہنچائے گئے نقصان کا تخمینہ 7 ارب روپے ہے، ترجمان نیب کراچی

قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے سرکاری اراضی پر قبضے اور عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک پراپرٹی بلڈر کو گرفتار کرلیا۔

نیب کراچی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘نیب نے عریشا کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین ظفر نیہال کو گرفتار کر لیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ زیرحراست بلڈر مبینہ طور پر سرکاری زمین پر قبضہ کرکے اور عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کے ذریعے کرپشن اور کرپٹ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی اور دھوکا دہی سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 7 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن بھی جاری ہے اور کراچی میں ایمپریس مارکیٹ کے اطراف اور گارڈن کے علاقوں میں کارروائی کے دوران کئی برسوں سے قائم دکانوں کو مسمار کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں پہلے مرحلے میں صدر کو صاف کیا گیا تھا اور مشہور ایمپریس مارکیٹ کے اطراف غیر قانونی طور پر قائم سیکڑوں دکانیں مسمار کردی گئی تھیں۔

صدر کے بعد آپریشن کا رخ دیگر علاقوں میں کیا گیا اور لائٹ ہاؤس، آرام باغ اور اطراف کے علاقوں سے تجاوزات ختم کردی گئیں جبکہ تاحال شہر میں آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران کوئی خاص مزاحمت دیکھنے میں نہیں آئی سوائے ایک دکاندار کے جس نے احتجاجاً اپنی دکان کو نذرِ آتش کردیا تھا۔

دوسری جانب دکانداروں نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ نے کمشنر کراچی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں طے پانے والے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی جس کے تحت دکانداروں کو اتوار کی دوپہر تک اپنا سامان منتقل کرنا تھا۔

مذکورہ آپریشن کے بعد صدر میں واقع کپڑے، خشک میوہ جات اور پرندوں کی مارکیٹ اب نہیں رہی۔

میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں خوبصورت پارک بنائے جائیں گے، غیر قانونی دکانیں پارکوں کی جگہ پر بنائی گئی تھیں جس کی وجہ سے مارکیٹ کا اصل ماسٹر پلان تبدیل ہوگیا تھا۔