پاکستان

'جعلی اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کو فیصلہ سمجھ لیا گیا ہے'

یہ جے آئی ٹی رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے، بلاول بھٹو کا پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر خطاب

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ کو فیصلہ سمجھ لیا گیا ہے جبکہ رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے۔

پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ کے موقع پر لاہور میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے ان کے نواسے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وکلا نے ہمیشہ آمریت کے خلاف جنگ لڑی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے نانا قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے تھے، شہید بھٹو نے ملک میں معاشی انقلاب برپا کیا تھا۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری، بلاول بھٹو اپنا پیسہ تھر کے لوگوں پر خرچ کریں، چیف جسٹس

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا لیکن پاکستان اس وقت بہت سے مسائل میں گھِرا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نئی حکومت بھی عوام کی توقع پر پورا نہیں اتر سکی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں اور پارٹی آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تمام اداروں کو سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک اور وزیراعظم کو احتساب کے نام پر باہر نکال دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ملک کا سنجیدہ مسئلہ ہے۔

بھٹو نے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا، آصف علی زرداری

اس سے قبل سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ایک جاری بیان میں ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی پی پی ذوالفقار علی بھٹو کے نظریہ پر ثابت قدم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت دی، ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا۔

مزید پڑھیں: سرل المیڈا نے کوئی قانون نہیں توڑا، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ قائد عوام نے ملک کی دوبارہ تعمیر کی اور پیپلز پارٹی قائد عوام کے ہر خواب کی تعبیر کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کو کمزور کرنے والوں کے سامنے آج بھی مضبوط رکاوٹ ہے۔

یاد رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو 1963 سے 1966 تک ملک کے پہلے فوجی صدر جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وفاقی وزیر تھے، وہ 1971 سے 1973 تک ملک کے پہلے سویلین صدر اور 1973 سے 5 جولائی 1977 تک ملک کے وزیراعظم رہے۔

5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء الحق نے ملک میں مارشل لا لگایا اور ذوالفقار علی بھٹو کو گرفتار کر لیا گیا، ان پر ایک شخص کے قتل کا مقدمہ چلا اور 18 مارچ 1978 کو انھیں ہائی کورٹ نے سزائے موت سنائی، 6 فروری 1979 کو سپریم کورٹ نے بھی سزا کو برقرار رکھا اور 4 اپریل 1979 کو ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی۔