کھیل

جنوبی افریقہ کی وکٹیں ٹیسٹ کرکٹ کیلئے موزوں نہیں، آرتھر

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے بنائی گئی وکٹوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے ابتدائی 2 ٹیسٹ میچز کے لیے بنائی گئی وکٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ کے لیے غیرموزوں قرار دے دیا۔

سنچورین میں کھیلا گیا گیا سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 3 دن کے اندر ہارنے کے بعد اب کیپ ٹاؤن میں جاری سیریز کے دوسرے میچ کے اختتام پر بھی پاکستانی ٹیم شکست کے خطرے سے دوچار ہے۔

مزید پڑھیں: کیپ ٹاؤن میں پاکستانی باؤلرز بے بس، جنوبی افریقہ کی برتری 205رنز

مکی آرتھر نے کہا کہ 10 سال میں، جب وہ جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کوچ تھے، کے مقابلے میں وکٹوں کا معیار کافی گر گیا ہے۔

کیپ ٹاؤن میں جاری سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستانی ٹیم 177 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی جس کے جواب میں فاف ڈیو پلیسی کی سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے 6 وکٹ کے نقصان پر 382 رنز بنا کر سیریز میں 205 رنز کی برتری حاصل کی۔

مکی آرتھر نے تسلیم کیا کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم کے اسکور سے پچ کے معیار سے متعلق ان کے دعوے کو تقویت نہیں ملتی لیکن ان کا ماننا ہے کہ یہ وکٹیں منصفانہ اور متوازن مقابلے کے لیے نہیں بنائی گئیں۔

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کی وکٹ کا ایک منظر جس پر دونوں ٹیموں کے بلے بازوں کو کھیلنے میں مشکلات کا سامنا ہے— فوٹو: اے پی

انہوں نے کہا کہ میں بہت مایوس ہوں، میں کرکٹ کے کام کی وجہ سے 2010 سے جنوبی افریقہ نہیں آیا۔ یہاں کیپ ٹاؤن اور سنچورین میں وکٹوں کا معیار ٹیسٹ کرکٹ کے لیے موزوں نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقی کپتان نے منفرد عالمی ریکارڈ قائم کردیا

انہوں نے وکٹ میں غیرمتوازن باؤنس اور پڑنے والی دراڑوں کی بھی نشاندہی کی جس کی وجہ سے جمعہ کو 7 مرتبہ بلے بازوں کو ہونے والی انجریز کے سبب کھیل روکنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وکٹ میں یہ غیر متوازن باؤنس یا دراڑیں میچز کے چوتھے یا پانچویں دن ہوتے تو میں سمجھ سکتا تھا کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا ہی ہوتا ہے اور ایسا ہی ہونا چاہیے لیکن ایسا بھی نہ ہو کہ پہلی اننگز میں کسی ٹیم کی لاٹری نکل جائے۔

قومی ٹیم کے کوچ نے عمدہ بیٹنگ پر جنوبی افریقہ کے کپتان اور مڈل آرڈر بلے باز ٹیمبا باووما کو داد دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ میچ میں اصل فرق جنوبی افریقی بلے باؤلرز کی تیز باؤلنگ ثابت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اصل فرق یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کے باؤلرز 145کلومیٹر فی گھنٹی کی رفتار سے باؤلنگ کر رہے ہیں اور ہمارے باؤلرز 135کلومیٹر فی گھنٹہ اور اس طرح کی وکٹ پر 10کلومیٹر نے بہت فرق ڈالا ہے۔

محمد عباس کی گیند پر اظہر علی کے ہاتھوں کیچ ہونے والے باووما کو تھرڈ امپائر کی جانب سے ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے پر آرتھر نے کہا کہ اس میچ کا معاملہ گزشتہ میچ کے کیچ سے مختلف تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ میچ میں جنوبی افریقی اوپنر ڈین ایلگر سلپ میں اظہر علی کو کیچ دے بیٹھے تھے البتہ تھرڈ امپائر نے ایلگر کو ناٹ آؤٹ قرار دیا تھا جس پر مکی آرتھر نے برہممی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: امپائر کے فیصلے پر برہمی، آئی سی سی کی آرتھر کے خلاف کارروائی

جنوبی افریقی بلے باز کو ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے پر قومی بلے بازوں کی کارکردگی سے نالاں پاکستانی کوچ مکی آرتھر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور انہوں نے ٹی وی امپائر جو ولسن کے کمرے میں جا کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے فیصلے پر سوالات اٹھائے اور پھر غصے میں کمرے سے باہر آ گئے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے خراب رویے پر پاکستانی ٹیم کے کوچ کو وارننگ جاری کرتے ہوئے ایک منفی پوائنٹ ایوارڈ کردیا گیا تھا۔