پاکستان

چینی قونصل خانہ حملہ کیس، عدالت نے تفتیشی افسر کو طلب کرلیا

انکاؤنٹر کے دوران قتل ہونے والے دہشت گردوں کے پاس سے بی ایل اے کا جھنڈا ملا ہے، پولیس رپورٹ

انسداد دہشت گردی عدالت نے چینی قونصل خانے پر حملے کے تحقیقاتی افسران کو 11 جنوری کو طلب کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے کیس کی سماعت کی جس میں کیس میں پیش رفت کے حوالے سے پولیس کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔

واضح رہے کہ 28 دسمبر کو پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کراچی میں قائم چینی قونصل خانے پر حملے کی اے کلاس رپورٹ عدالت میں جمع کروائی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ تفتیشی حکام حملے کے ذمہ داران کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام رہے ہیں۔

رپورٹ ملنے کے بعد منتظم جج نے کیس کو انسداد دہشت گردی عدالت بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں: تفتیشی حکام چینی قونصل خانے پر حملے کے ذمہ داران کو گرفتار کرنے میں ناکام

تحقیقاتی افسر نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزمان کی گرفتاری تک اس رپورٹ کو جمع کرلیا جائے۔

رپورٹ میں حملے میں ملوث مبینہ ملزمان کے نام اور تفتیشی افسر کی مزید شواہد جمع کرنے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے مزید وقت کی درخواست کی گئی۔

پولیس کی جانب سے اسلم عرف اچھو کو حملے کا ماسٹرمائنڈ قرار دیا گیا جس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اسلم عرف اچھو کو افغانستان میں قتل کردیا گیا ہے تاہم اس خبر کی عدالت میں پولیس تصدیق نہیں کرسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکاؤنٹر کے دوران قتل ہونے والے دہشت گردوں کے پاس سے کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا جھنڈا ملا ہے۔

اپنی رپورٹ میں تحقیقاتی افسر جج کے سامنے شواہد پیش کرنے میں ناکام ہوگئے تاہم انہوں نے سوشل میڈیا پر چلنے والی چند فوٹیجز اور تحریروں کو شواہد کے طور پر پیش کیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ مقتول حملہ آور عبد الرزاق کے قبضے سے قومی شناختی کارڈ ملا ہے اور وہ بلوچستان کے محکمہ زراعت کا ملازم تھا۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے محکمہ داخلہ سے ملزم کے جرائم کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے رابطہ کرلیا گیا ہے۔

عدالت میں ہتھیار و دیگر دھماکا خیز مواد کی فہرست بھی پیش کی گئی۔

یہ بھی دیکھیں: حملے کے بعد چینی قونصل خانے کے اندرونی مناظر

استغاثہ کے مطابق بلوچ قبیلے کے سردار خیر بخش مری کے بیٹے اور بلوچ علیحدگی پسند تحریک کے رہنما ہیربیر مری بھی کیس کے ملزمان میں شامل ہیں۔

دیگر ملزمان میں رحمٰن گل، کمانڈر شیخو، کمانڈر منشو، کمانڈر شیرول و دیگر شامل ہیں۔

کیس کو انسداد دہشت گردی کی دفعات، سندھ اسلحہ ایکٹ و دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

خیال رہے کہ 23 نومبر کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں قائم چینی قونصل خانے میں 3 یا 4 افراد نے داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔

چینی قونصل خانے میں حملے کے دوران 2 پولیس اہلکار شہید، 2 نامعلوم افراد جاں بحق اور ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔