جسٹس آصف سعید کھوسہ کو چیف جسٹس بنانے کی منظوری
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کو چیف جسٹس آف پاکستان بنانے کی منظوری دے دی۔
وزارت قانون نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔
موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار 17 جنوری کو عہدے سے ریٹائر ہوں گے اور جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں، جو 20 دسمبر 2019 تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔
آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954 کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے موجودہ 8 ججز چیف جسٹس بنیں گے
انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے بیچلرز اور ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ روانہ ہوئے جہاں کیمبرج یونیورسٹی سے انہوں نے 'ایل ایل ایم' کیا۔
آصف سعید کھوسہ نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈووکیٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔
مئی 1998 میں آصف سعید کھوسہ لاہور ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے اور جب سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے 7 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے آئین معطل کیا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی ان ججز میں شامل تھے جنہوں نے 'پی سی او' کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔
اگست 2008 میں وکلا کی تحریک کے بعد وہ لاہور ہائی کورٹ میں جج کی حیثیت سے بحال ہوئے۔
انہیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے سے شہرت ملی، جبکہ سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سنایا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی سفارش کی تھی۔