پاکستان

سیونگ اسکیموں پر منافع کی شرح میں 2.74 فیصد تک کا اضافہ

نئی شرح کا اطلاق یکم جنوری 2019 سے ہونے والی ڈپازٹ اور سرمایہ کاری پر ہوگا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے شرح سود میں مسلسل اضافے کے پیش نظر سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے تمام قومی سیونگ اسکیمز میں منافع کو 2.74 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔

نئی شرح کا اطلاق یکم جنوری 2019 سے ہونے والی ڈپازٹ اور سرمایہ کاری پر ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 جون سے اب تک یہ 5ویں مرتبہ قومی بچت کے منافع کو بڑھایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آپ کی بچت کے لیے قومی بچت اسکیمیں کیسی رہیں گی؟

ڈان کو موصول ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق وزارت خزانہ کے اندر کام کرنے والی سی ڈی این ایس نے ڈیفنس سیونگ سرٹفکیٹ (ڈی ایس سی) کے منافع کو 10.03 فیصد سے 12.47 فیصد کردیا ہے جو 30 جون کو 8.10 فیصد پر تھی۔

اسی طرح بہبود سیونگ سرٹفکیٹس، پینشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ کا منافع بھی 11.88 فیصد سے 14.28 فیصد تک بڑھادیا گیا ہے جو گزشتہ سال جون میں 10.8 فیصد تھی۔

ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر مجموعی سرمایہ کاری کا منافع بھی 9.72 فیصد سے 12 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے جو گزشتہ سال جون 30 کو 7.63 فیصد پر تھی۔

اسپیشل سیونگ سرٹفکیٹ اور اسپیشل سیونگ اکاؤنٹ پر منافع کی شرح 8.60 فیصد سے 11.40 فیصد کردی گئی ہے جو گزشتہ سال جون میں 6.60 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی بچت اسکیم کی شرح منافع میں اضافہ

ایسے سیونگ سرٹیفکیٹس جن کی مدت 3 سے 12 ماہ ہے، ان پر منافع کو 8.48 فیصد سے بڑھا کر 9.98 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ یہی شرح گزشتہ برس جون میں 5.92 فیصد تھی۔

اسی طرح سیونگ اکاؤنٹ پر 7 فیصد کے بجائے 8.5 فیصد منافع حاصل ہوگا جو جون میں 4.5 فیصد تھا۔

سی ڈی این ایس نے تبدیل شدہ منافع کی شرح کا پرچہ تمام مقامی دفتروں کو بھجوادیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ منافع کی شرح کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 30 نومبر 2018 کو اعلان کردہ بینچ مارک شرح سود کو 8.5 سے 10 فیصد بڑھانے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 2 جنوری 2019 کو شائع ہوئی