دنیا

بھارت :’چوہوں کے گینگ‘ نے ایک ہزار لیٹر 'الکوحل' پی لی، پولیس کا دعویٰ

الکحل 10 برس پرانی تھی لیکن اسے ضائع نہیں کیا گیا، چوہوں کے گینگ کو پکڑ لیں گے، سپرنٹنڈنٹ پولیس بریلی

بھارت کے شہر بریلی کی پولیس نے حیران کن دعوے میں ’چوہوں کے گینگ‘ پر پلاسٹک کی بوتلوں میں موجود ایک ہزار لیٹر 'الکحل' پینے کا الزام عائد کردیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بریلی کے کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن کے اسٹور روم (مال خانہ) میں الکحل کی کچھ بوتلیں غائب تھیں جبکہ بعض خالی تھیں اور ان میں سوراخ بھی تھے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھینندن سنگھ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تفتیش کی جارہی ہے کہ چوہوں نے الکحل پی تھی یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم چوہوں کے اس گینگ کو پکڑ لیں گے تاکہ آئندہ کوئی چوہا مال خانے میں داخل ہونے کی کوشش نہ کرے‘۔

ابھینندن سنگھ نے الکحل کی واضح مقدار سے متعلق تصدیق نہیں کی لیکن ٹائمز آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق پولیس اسٹیشن نے تصدیق کی تھی کہ تقریبا ایک ہزار لیٹر الکحل غائب ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: چوہے کے سر پر دوسرا سر لگانے کا کامیاب تجربہ

یہ معاملہ اس وقت زیر غور آیا جب کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن کے ہیڈ محرر نے تھانے کے اسٹور روم کا دورہ کیا اور وہاں کئی خالی بوتلیں دکھائی دیں۔

سپرنڈنٹ پولیس کے مطابق ’ہیڈ محرر نریش پال حال ہی میں یہاں تعینات ہوئے ہیں، انہوں نے گزشتہ شب مال خانے کا دورہ کیا جہاں انہیں کچھ خالی اور دیگر گیلن ملے جن میں سوراخ کیے گیے تھے، انہوں نے چوہوں کو بھاگتے ہوئے بھی دیکھا تھا‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عموماً قبضے میں لی جانے والی الکحل کو ضائع کردیا جاتا ہے، جبکہ قانونی اور دیگر مقاصد کے لیے صرف ایک نمونہ رکھا جاتا ہے۔

سپرتنڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ ’مال خانے میں رکھی گئی الکحل 10 برس پرانی تھی اور اسے ضائع کیا جانا چاہیے تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: چوہوں سے نجات دلانے والے آسان طریقے

انہوں نے مزید بتایا کہ ’میں نے اس سلسلے میں سینئر حکام کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ غیر قانونی الکحل کو ضائع نہیں کیا جارہا، لیکن اس حوالے سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا‘۔

ادھر ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب اسٹور روم کو آوارہ کتے کی لاش نکالنے کے لیے کھولا گیا تھا۔

اس آوارہ کتے کو چند روز قبل لا کر اسٹور روم میں بند کیا تھا اور وہ اندر ہی مرگیا تھا، لیکن جب اسٹور روم کھولا گیا تو قبضے میں لیی گئی غیر قانونی الکحل کے کئی گیلن غائب تھے۔

مزید برآں بریلی کالج کے ریٹائرڈ پروفیسر نے بتایا کہ ’چوہے الکحل پی سکتے تھے اگر وہ کسی ایسی جگہ موجود ہوتے جہاں پانی نہیں تھا، لیکن جس مقدار کا پولیس نے دعویٰ کیا وہ ناقابل یقین ہے، وہ ایک ہزار لیٹر الکحل نہیں پی سکتے کیونکہ وہ اسے زیادہ پسند نہیں کرتے‘۔