پاکستان

آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا، منظور وسان

پی پی پی قائدین اور اہم شخصیات کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے پر پارٹی رہنماؤں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
|

سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر رہنماؤ کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے پارٹی رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

خیرپور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت کا نام ای سی ایل میں ڈالنا کوئی نئی بات نہیں ای سی ایل میں نام دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو اس لیے ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے تاکہ حکومت صوبے میں مڈٹرم الیکشن کرواکر آسانی سے جیت کی راہ ہموار کرنا چاھتی ہے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ای سی ایل میں شامل 172 افراد کی فہرست جاری

منظور وسان نے کہا کہ پکڑ دھکڑ میں سب آئیں گے، آج ہمارے خلاف کارروائی ہو رہی ہے کل عمران خان کی بھی باری آنی ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے پارٹی قیادت کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت اس طرح کی سازش اور میڈیا ٹرائل سے نہیں ڈرتی۔

شیری رحمٰن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈال کر 'تحریک انتقام' نے اپنا اصل چہرہ دکھا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی بی کی شہادت والے دن ان کے خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا عمل شرم ناک ہے، اور یہ فیصلہ فیصلہ عدالت نے نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: 107 اکاؤنٹس سے 54 ارب کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری اور وزیرِ اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے معائنہ ٹیم وقار مہندی نے پارٹی کے قیادت کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سراسر انتقام پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹی کی رپورٹ کوئی فیصلہ نہیں ہے کہ کسی کو مجرم یا ملزم قرار دے دیا جائے لیکن حکمراں جماعت سیاسی مخالفین کو ریاستی دہشتگردی کے ذریعے دبانے اور جھکانے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تو عدالتوں میں جی آئی ٹی کی رپورٹ پر بحث ہونی ہے اس کے جواب داخل کیے جانے ہیں لیکن عدالتوں کے فیصلوں سے پہلے ہی موجودہ حکومت نے جی آئی ٹی پر اپنی طرف سے فیصلہ دے کر پیپلزپارٹی کے قائدین کے نام ای سی ایل میں ڈال کر خود اپنے آپ کو عوام کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔

وقار مہندی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا اصل ایجنڈا کیا ہے اور وہ کس لیے اقتدار میں ایک مخصوص طریقے سے لائی گئی ہے وہ عوام کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ درج ہوا تو اس کا بھی دفاع کر سکتا ہوں، زرداری

دوسری جانب اسلام آباد میں سیمنار کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانا انتقامی کاروائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے سے پاکستانی سیاست پر کوئی زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔

خیال رہے کہ 28 جنوری کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر جعلی اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے گئے تھے جن کی فہرست بھی جاری کردی گئی تھی۔

مذکورہ فہرست کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور رہنما فریال تالپور کا نام بھی اس میں شامل ہیں۔

ان کے علاوہ جن بڑی شخصیات کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے ان میں موجودہ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق وزیرِاعلیٰ قائم علی شاہ اور معروف بزنس مین ملک ریاض کا نام شامل ہے۔