پاکستان

پانی اور صحت کے معاملات میں التوا برداشت نہیں کریں گے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وفاقی ورزا کی پیشی، عدالت نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق ٹائم شیڈول طلب کرلیا۔
|

لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے وفاقی حکومت سے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق ٹائم شیڈول طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق سماعت کی، اس دوران وفاقی وزرا خسرو بختیار اور فیصل واوڈا عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سب کو افتتاح کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، ہمیں ڈیم کی تعمیر کا ٹائم فریم دے دیں۔

مزید پڑھیں: نئی گج ڈیم کی تعمیر: واپڈا کو 15 دن میں نیا پی سی ون بنانے کا حکم

اس پر خسرو بختیار نے بتایا کہ آبی وسائل کو خاص اہمیت دے رہے ہیں، بھاشا اورمہمند ڈیم بھی ہماری ترجیح میں شامل ہیں، تاہم سندھ حکومت کو منچھر جھیل کی وجہ سے منصوبے پر تحفظات ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالت مداخلت نہ کرے تو معاملات التوا کا شکار ہوجاتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر کو بھی بلایا گیا تھا، جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ وزیرخزانہ اہم اجلاس کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب میں بہت سے معاملات میں سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس پڑی رہتی ہے جبکہ ان میں سے بہت سی سمری ایسی ہیں جو 2 گھنٹے بھی نہیں رکنی چاہیئے۔

عدالت میں وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بتایا کہ نیا گج ڈیم کے لیے وزارت خزانہ اور وزارت پانی و بجلی سے رابطہ کر رہے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کابینہ ہوتی کس لیے ہے آپ اپنے ساتھی وزیر سے براہ راست بات کرسکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پانی اور صحت کے معاملات میں التوا برداشت نہیں کیا جائے گا، تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلا جائے، بیوروکریسی کے معاملات کی وجہ سے معاملہ التوا کا شکار نہ ہو۔

خیال رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس نے نئی گج ڈیم سے متعلق واپڈا کو 15 روز میں نیا پی سی ون بنا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا.

4 دسمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے دادو میں ’نئی گج‘ ڈیم کی تعمیر سے متعلق تمام فریقین کو مل کر لائحہ عمل طے کرکے ایک ہفتے میں عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا، مہمند ڈیم کی تعمیر کا آغاز 2019 میں ہوگا، چیئرمین واپڈا

خیال رہے کہ دادو میں نئی گج ڈیم کی تعمیر کا سلسلہ 25 اپریل 2012 کو شروع ہوا، جسے اپریل 2015 تک مکمل ہونا تھا لیکن غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے یہ اب تک مکمل نہیں ہوسکا۔

غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے اس منصوبے کی لاگت بھی بڑھ گئی اور مقررہ وقت میں مکمل ہونے کی صورت میں 16 ارب 92 کروڑ روپے کی لاگت اندازے کے مطابق 26 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے۔