دنیا

بھارت میں کتے کے بعد گائے کا بھی ’ریپ‘

حاملہ گائے کئی روز سے غائب تھی، کافی تلاش کے بعد زخمی حالت میں ملی، گاؤں کے لوگوں نے احتجاج کے دوران تھانے کو گھیر لیا۔

بھارت میں جانوروں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں تواتر سے سامنے آنے لگی ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا، جہاں ضلع مشرقی گوداوری کے گوکی وادا گاؤں میں متعدد افراد نے گائے کا ’ریپ‘ کیا۔

ٹائمر آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم افراد نے 3 ماہ کی حاملہ گائے کو نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق کسان بوچیچاراجو کی گائے کئی روز سے غائب تھی، تاہم کافی تلاش کے بعد اسے زخمی حالت میں پایا گیا۔

گائے کے مالک کو یہ ایک پیڑ سے بندھی ہوئی ملی، جبکہ اس کے جسم کے متعدد حصوں سے خون بھی بہہ رہا تھا۔

ایک مقامی شخص نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ گائے کو نامعلوم افراد کی جانب سے جنسی ہوس کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد کسان نے پولیس میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کروائی۔

خیال رہے کہ گائے کو ہندو مذہب میں ’ماتا‘ کا درجہ دیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ علاقے میں اس خبر کے پھیلتے ہی مقامی افراد مشتعل ہوگئے اور پولیس اسٹیشن کا گھیراو کرکے نامعلوم افراد کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

جس کے بعد پولیس نے مقامی افراد کو یقین دہانی کروائی کہ وہ جلد ملزمان کو گرفتار کریں گے۔

بھارت میں بے جان جانوروں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے واقعات نے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے جبکہ حکومت سے جانوروں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال ہریانہ میں 8 نامعلوم افراد نے حاملہ بکری کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

جس کے بعد اس بکری کی موت واقعے ہوگئی تھی۔

بکری کے مالک اسلم خان نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کی بکری کئی روز سے غائب تھی جس کے بعد لوگوں نے اس کی تلاش شروع کی، البتہ یہ مری ہوئی پائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کے شہر ممبئی میں 4 افراد کی ایک کُتے سے جنسی زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا تھا۔

'Animals matter to me' نامی این جی او کے بانی ممبران میں شامل ڈاکٹر انکیتا پاٹھک نے بتایا تھا کہ کُتے کے حساس عضو کو اس قدر مسلا گیا کہ اس کی حالت دیکھ کر جنسی تشدد کی تصدیق ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ ہندوستان میں جانوروں کو بھگوان کا درجہ دیا جاتا ہے، تاہم اب غیر فطری عمل کی خبریں بار بار سامنے آنے لگی ہیں، دوسری جانب ملک بھر میں ریپ کی شرح بہت زیادہ ہو گئی ہے، اب ایسے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں کہ انسانی اقدار پر سوال اٹھنے لگتے ہیں۔