پاکستان

دھمکیوں کے ذریعے خاموش نہیں کرایا جاسکتا، چیئرمین نیب

خیبرپختونخوا میں بھی کرپشن کے مقدمات کو ٹھوس شواہد،قانون کےمطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال
|

پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے ذریعے نیب کو خاموش نہیں کرایا جاسکتا اور اپنی پرفارمنس اور کارکردگی سے پروپیگنڈا مہم کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب خیبر پختونخوا کا دورہ کیا، جہاں ڈائریکٹر جنرل نیب فرمان اللہ خان نے انہیں صوبے میں زیر تحقیقات میگا کرپشن کیسز سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے اور بیورو کی موجودہ قیادت نے میگا کرپشن کے مقدمات کو الماریوں اور فائلوں سے نکال کر ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے رواں سال بدعنوانی کے 440 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جو زیر التوا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف 'زیرو ٹالرنس' کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، ہم چہرہ نہیں کیس دیکھتے ہیں اور اس کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتے ہیں، خیبر پختونخوا میں بھی کرپشن کے مقدمات کو شفاف، میرٹ، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب پر تنقید، چیئرمین نے حکومت کے دعوے مسترد کردیئے

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے لیکن نیب اپنی پرفارمنس اور کارکردگی سے پروپیگنڈا مہم کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کے ذریعے نیب کو خاموش نہیں کرایا جاسکتا، ہمارا ہر قدم قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہے۔

سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں گرفتار پروفیسر میاں جاوید کی موت کے حوالے سے ایک بار پھر وضاحت پیش کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ میاں جاوید کی موت نیب کی تحویل میں نہیں جوڈیشل کسٹڈی میں ہوئی، مگر اس کے باوجود دانستہ طور پر نیب کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جو قابل افسوس اور بیورو کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔

واضح رہے کہ پروفیسر جاوید احمد چند روز قبل کیمپ جیل میں انتقال کرگئے تھے۔

نیب نے سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سابق ڈائریکٹر کو گرفتار کیا تھا۔

تاہم نیب نے پروفیسر محمد جاوید احمد کے انتقال پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ احتساب عدالت لاہور کی جانب سے مرحوم میاں جاوید احمد کو اکتوبر میں ہی جوڈیشل کر دیا گیا تھا۔

بیورو کے مطابق کیمپ جیل لاہور حکام نے ملزم کی کسٹڈی لیتے وقت مرحوم کی صحت کے حوالے سے باقاعدہ تصدیق کی تھی۔

نیب کے مطابق جاوید احمد کو نیب لاہور سے صحتمند حالت میں منتقل کیا گیا تھا۔