پاکستان

ہم ہر فیصلہ مانتے ہیں لیکن عوام اور تاریخ نہیں مانتی، شاہد خاقان

پہلی مرتبہ بند کمرے میں فیصلہ سنایا گیا،شاہد خاقان، نواز شریف انتقام کی سیاست کا نقصان اٹھا رہے ہیں، مولا بخش چانڈیو

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور ہر فیصلہ مانتے ہیں، لیکن عوام اور تاریخ نہیں مانتی۔

احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بند کمرے میں فیصلہ سنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا تفاضہ ہے کہ فیصلہ اوپن کورٹ میں دیا جائے لیکن یہاں تالے لگا کر اور پولیس کھڑی کرکے بندوقیں تان کر 6 گھنٹے کی تاخیر سے فیصلہ سنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور ہر فیصلہ مانتے ہیں، لیکن عوام اور تاریخ نہیں مانتی۔

مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید، فلیگ شپ ریفرنس میں بری

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس فیصلے پر بہت سے شکوک و شبہات ہیں، عوامی احتجاج ہمارا حق ہے لیکن تشدد کی راہ اختیار نہیں کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صرف پاکستان کے نہیں بلکہ اس خطے کے واحد رہنما ہیں جنہیں سزا ہوئی تو ان کی اہلیہ بیمار تھیں اور وہ انہیں چھوڑ کر بیٹی کے ساتھ پاکستان پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کو ترقی دی، ایٹمی قوت بنایا، اس ملک کی معیشت کو ٹھیک کیا، بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ، دہشت گردی ختم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو سزا کی یہی وجہ ہے انہوں نے ملک کو ترقی کی راہ پر چلایا حالانکہ حکومت میں جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں ان پر تو مقدمات ثابت ہوچکے ہیں۔

احتساب کے نام پر سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی ترجمان مولا بخش چانڈیو نے نواز شریف کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ حکومت احتساب کے نام پر انتقام کے ذریعے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹے مقدمات اور سزاؤں سے عوامی رہنماؤں کی سیاسی اہمیت کم نہیں کی جاسکتی، جبکہ عوام کے حقیقی سیاسی رہنما انتقام سے نہیں ڈرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس حکومت نے بھی انتقام کا راستہ اختیار کیا اس نے خود نقصان اٹھایا۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ نواز شریف کو انتقام کی سیاست نے تنہا کیا، بذات خود نواز شریف بھی اپنی انتقام کی سیاست کا نقصان اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مریم نواز نے احتساب عدالت کے فیصلے کو انتقام کی آخری ہچکی قرار دے دیا

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں، ماضی سے سبق سیکھیں اور ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت خود ملک میں سیاسی افراتفری پیدا کرنا چاہتی ہے اور سیاسی افراتفری ہوگی تو ملک میں معاشی استحکام کی بات بے معنی ہو جائے گی۔

ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام سے معیشت اور سلامتی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، حکومت سیاسی افراتفری سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکامیاں چھپانے کے لیے انتقام کی فضا بنائی جا رہی ہے، مہنگائی کے ستائے عوام سڑکوں پر آئے تو حالات خراب ہو جائیں گے۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ نواز شریف کی سزا سے ثابت ہو گیا کہ احتساب صرف اپوزیشن کا ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب سوال یہ ہے کہ حکومت کب احتساب کے شکنجے میں آئے گی۔

مزید پڑھیں : نیب کا فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت چیلنج کرنے کا فیصلہ

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ عمران خان، حکومت اور نیب کے گٹھ جوڑ میں اب کسی کو کوئی شک نہیں رہا، پی ٹی آئی ۔ نیب گٹھ جوڑ ملک کو انتشار کی طرف دھکیل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے کئی پاکستان بنا دیئے، تحریک انصاف اور اپوزیشن کے لیے احتساب کے معیار الگ الگ ہیں۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جانبدارانہ احتساب نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے، جہاں سیاسی استحکام نہ ہو وہاں معاشی استحکام نہیں آسکتا۔