پاکستان

نواز شریف کو قید کی سزا پر بھارتی میڈیا نے کیا لکھا؟

سابق وزیر اعظم کو ایک ہی سال میں کرپشن کیسز میں عدالتوں نے دوسری بار قید کی سزا سنائی۔

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو کرپشن کے 2 ریفرنس کیسز میں سے ایک میں 7 سال جیل قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔

نواز شریف کو اسی عدالت نے ایک اور کرپشن ریفرنس میں بری بھی کیا۔

نواز شریف کو عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا۔

جہاں ان کی گرفتاری کی خبر پاکستانی میڈیا میں چھائی رہی، وہیں ان کی خبر کو عالمی میڈیا نے بھی اہم خبر کے طور پر شائع کیا۔

نواز شریف کی گرفتاری کی خبر کو بھارتی میڈیا نے دیگر عالمی اداروں کی نسبت زیادہ اہمیت دی اور ان کی خبر کو زیادہ اداروں نے شہ سرخی کے طور پر شائع کیا۔

ہندوستان ٹائمز

ہندوستان ٹائمز نے اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ پاکستانی عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کرپشن کیس میں 7 سال جیل قید کی سزا سنادی، جب کہ انہیں دوسرے کیس سے بری کردیا گیا۔

رپورٹ میں نواز شریف کو احتساب کی جانب سے پہلے بھی جیل بھیجے جانے کا ذکر کیا گیا اور بتایا گیا کہ انہیں ایک سال قبل ہی سپریم کورٹ کے حکم پر وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا

ٹائمز آف انڈیا نے بھی اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ نواز شریف کو کرپشن کیس میں سات سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

اخبار نے اپنی رپورٹ میں پاکستانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 68 سالہ سابق وزیر اعظم کو احتساب عدالت نے ریفرنس کیس میں سزا سنائی۔

رپورٹ میں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کو رواں برس جولائی میں احتساب عدالت کی جانب سے جیل قید کی سزا سنائے جانے کا حوالہ بھی دیا گیا۔

انڈین ایکسپریس

انڈین ایکسپریس نے بھی نواز شریف کی جیل گرفتاری کی خبر کو اپنی شہ سرخی کے طور پر شائع کیا اور لکھا کہ سابق وزیر اعظم کو 2 کرپشن کیسز میں سے ایک میں 7 سال جیل قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ دوسرے میں انہیں بری کردیا گیا۔

انڈیا ٹوڈے

انڈیا ٹوڈے نے بھی سابق وزیر اعظم پاکستان کی جیل قید کی سزا کی خبر کو شہ سرخی کے طور پر شائع کیا۔

انڈیا ٹوڈے نے اپنی خبر کے آغاز میں لکھا کہ نواز شریف کو جیل سے رہا کیے گئے ابھی چند ماہ ہی گزرے تھے کہ ان کے لیے ایک بری خبر آگئی اور انہیں کرپشن کے ایک کیس میں 7 سال جیل قید کی سزا سنا دی گئی۔

دی ہندو

دی ہندو نے بھی نواز شریف کی جیل قید کی سزا کی خبر کو شہ سرخی کے طور پر شائع کیا اور لکھا کہ سابق وزیر اعظم کو عدالت نے جیل بھیج دیا۔

اخبار نے اپنی خبر میں بتایا کہ احتساب عدالت کے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم اپنے اوپر لگے الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لیے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق وزیر اعظم کو 2 کرپشن کیسز میں سے ایک میں 7 سال جیل قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی، جب کہ دوسرے کیس میں انہیں بری کردیا گیا۔

دکن کیرونیکل، این ڈی ٹی وی اور ڈی این اے انڈیا کے علاوہ بھارت کے دیگر اخبارات، ٹی وی چینلز اور ویب سائٹس نے بھی نواز شریف کو قید کی سزا کی خبر کو اپنی بڑی خبر کے طور پر شائع کیا اور بتایا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم کو ایک ہی سال میں دوسری بار دوسرے کیس میں جیل قید کی سزا سنائی گئی۔

نواز شریف کے فیصلے کے خلاف پاکستان بھر میں مظاہرے بھی شروع ہوگئے—فوٹو: ڈان نیوز