دنیا

بھارت: دھوکا دہی سے 50 ہزار ڈالر یومیہ کمانے والا ’جعلی‘ کال سینٹر پکڑا گیا

سینٹر سے 126 افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان امریکی شہریوں کو دھوکا دے کر رقم وصول کرتے تھے، پولیس

نئی دہلی: بھارتی پولیس نے امریکی شہریوں کو دھوکا دے کر یومیہ 50 ہزار ڈالر کمانے والے مبینہ جعلی کال سینٹر کے لیے کام کرنے والے 126 افراد کو گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ سال 2000 کے آغاز سے بھارت عالمی کال سینٹر کا مرکز ہے، جہاں غیر ملکی اداروں نے تعلیم یافتہ اور انگریزی بولنے والی افرادی قوت کو کسمٹر فون انکوائریز کا جواب دینے کی ملازمت دی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان کو دہلی سے باہر نوئڈا سے گرفتار کیا گیا، یہ ملزمان امریکی شہریوں کو ان کے سوشل سیکیورٹی نمبرز میں مسائل بتا کر انہیں ٹھیک کرنے کی رقم لیتے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکا: کال سینٹر اسکینڈل میں 21 بھارتی شہریوں کو سزا

نوئڈا پولیس کے عہدیدار اجے پال شرما کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جانب سے ایک اور اسکیم کا بتایا گیا کہ یہ ٹیکس مجرموں کو ان کے معاملات طے کرانے کے لیے رقم کی ادائیگی کا کہتے تھے۔

اس حوالے سے ایک ریکارڈنگ میں ایک کالر سے یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’آپ کے وارنٹ میری میز پر ہیں اور اگر اس معاملے کو حل نہیں کیا گیا تو ہم آپ کے اکاؤنٹس منجمد کرکے آپ کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیں گے‘۔

بھارتی لہجے میں انگریزی زبان میں انہیں اس شخص سے یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ آیا وہ عدالت میں امریکی ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) سے مقابلہ کرے اور ’ٹیکس نادہندہ‘ کے طور پر 75 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کریں یا فوری طور پر ادائیگی کر کے ’عدالت کے باہر معاملات طے‘ کرے۔

اجے پال شرما کا کہنا تھا کہ ’مختلف لوگ ان کی کال کا جواب دیتے تھے اور جال میں پھنس جاتے تھے‘۔

علاوہ ازیں مقامی انتظامیہ نے امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) سے بھی رابطہ کیا اور اس کیس کی تفصیلات کا تبادلہ کیا۔

واضح رہے کہ یہ کال سینٹر 3 سال سے کام کر رہا تھا اور گرفتاری کے موقع پر 300 کے قریب کمپیوٹرز ضبط کیے گئے۔

اس سے قبل اکتوبر 2016 میں ممبئی پولیس نے آئی آر ایس ایجنٹس بن کر امریکیوں کو دھوکا دے کر رقم کا مطالبہ کرنے والے 770 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے بھارت کو کرنسی واچ لسٹ میں شامل کرلیا

بعد ازاں امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ نے 15 ہزار کے قریب امریکی شہریوں کو دھوکا دینے پر بھارت سے تعلق رکھنے والی اسکیم میں ملوث 61 افراد پر فرد جرم عائد کی تھی۔

علاوہ ازیں اپریل 2017 میں انہوں نے اس پورے گروہ کے مبینہ ماسٹر مائنڈ 24 سالہ ساگر ٹھاکر کو گرفتار کیا تھا، جس نے دھوکا دہی کے دوران ایک روز میں ایک لاکھ 55 ہزار سے زائد امریکی ڈالر حاصل کیے تھے۔


یہ خبر 22 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی