پاکستان

متحدہ عرب امارات کا پاکستان کو 3 ارب ڈالر دینے کااعلان

پاکستان کےغیرملکی زرمبادلہ کو بڑھانے کیلئے یہ رقم جلد اسٹیٹ بینک میں جمع کروائی جائے گی، ابوظہبی فنڈز برائے ترقیاتی امور

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں 3 ارب امریکی ڈالر جمع کروانے کی کا اعلان کردیا۔

یو اے ای کے سرکاری خبر رساں ادارے اماراتی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان پاکستان کی مانیٹری پالیسی میں مدد کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

ابوظہبی فنڈز برائے ترقیاتی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ یہ رقم آئندہ چند روز کے اندر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کروائیں گے تاکہ پاکستان کے مرکزی بینک میں غیر ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھایا جاسکے۔

اماراتی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی جانب سے پاکستان کی مانیٹری پالیسی میں مدد دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی تعلقات کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: یو اے ای کے وزیراعظم کی جانب سے عمران خان کو اردو میں خوش آمدید

خبر رساں ایجنسی کا اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے تمام شعبہ جات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔

ایس بی پی کو دی جانے والی رقم تقریباً 4 کھرب 16 ارب روپے سے زائد ہے جو صحت، توانائی، تعلیم اور روڈ انفرااسٹریکچر کے 8 جاری منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔

ادھر وزیرِ اعظم عمران خان نے اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے پر اماراتی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کی جانب سے رقم کی منتقلی کا اعلان دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے قائم اس دوستی کے رشتے کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔

واضح رہے کہ ریاض نے اکتوبر میں پاکستان کو بیلنس آف پیمنٹس کے بحران سے نکالنے کے لیے 3 ارب ڈالر کے غیر ملکی کرنسی سپورٹ فراہم کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات

رواں برس 9 نومبر کو سعودی عرب کی جانب سے بیل آؤٹ پیکج کی پہلی امداد ایک ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوئی تھی جبکہ اس سلسلے میں دوسری ایک ارب ڈالر کی امداد 14 دسمبر کو موصول ہوئی۔

خیال رہے کہ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سعودی عرب اور یو اے ای کا دورہ کیا تھا جس کے بعد انہوں نے وطن واپس آکر قوم کو آگاہ کیا تھا کہ ریاض اور ابوظہبی پاکستان کی مالی مدد کرنے پر رضا مند ہیں۔