دنیا

لندن: ایئرپورٹ پر ڈرون کی پرواز، فلائٹ آپریشنز معطل

ہم جب سمجھتے ہیں کہ ہم ڈرون کے نزدیک پہنچنے والے ہیں، وہ غائب ہوجاتا ہے، پولیس سپرنٹنڈنٹ

گیٹ وک ایئرپورٹ: لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرون اڑانے والوں کی برطانوی پولیس کی جانب سے تلاش جاری ہے جس کی وجہ سے ایئرپورٹ پر تمام پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔

ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ ان کے واحد رن وے کو بدھ کی صبح سے نظر آنے والے ڈرون کی وجہ سے بند رکھا ہوا ہے۔

گیٹ وک کے چیف آپریٹنگ آفیسر کرس وڈ روف کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ ایک گھنٹے میں دوبارہ ڈرون کو اڑان بھرتے دیکھا ہے۔

برطانوی نشرییاتی ادارے بی بی سی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ڈرون ایئرپورٹ پر تھا، پولیس نے دیکھا ہے اور ڈرون کا رن وے کے قریب دیکھے جانے کی وجہ سے اسے کھولنا ابھی خطرے سے خالی نہیں‘۔

قبل ازیں ووڈ روف کا کہنا تھا کہ ڈرون کو سیدھا گولی مارنے کے خطرات کی وجہ سے اس پر فائر کرنا ممکن نہیں۔

برطانوی دارالخلافہ سے تقریباً 50 کلومیٹر جنوب میں واقع گیٹ وک ایئرپورٹ پر اترنے والی پروازوں کو دیگر ایئرپورٹس کی جانب منتقل کردیا گیا ہے جبکہ اڑان بھرنے کے انتظار میں بیٹھے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

واقعے سے بدھ کی رات تقریباً 10 ہزار مسافر متاثر ہوئے تھے جبکہ 760 فلائٹس میں ایئرپورٹ پر اترنے یا پرواز بھرنے والے دیگر 1 لاکھ 10 ہزار مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہے گا۔

واضح رہے کہ گیٹ وک یورپ کا مصروف ترین ایئرپورٹ ہے۔

ڈرون کو چلانے والوں پکڑنے کے لیے چوہے بلی کا کھیل جاری ہے اور 20 پولیس یونٹس سمیت مقامی فورسز کے درجنوں افسران کو اس کام پر تعینات کیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ جسٹن سرٹنشو کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ماننا ہے کہ یہ حرکت ایئرپورٹ کے معاملات میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے کے لیے کی جارہی ہیں، اس میں دہشت گردی کے حوالے سے کوئی بات سامنے نہیں آئی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہم جب بھی ڈرون کے نزدیک پہنچنے کا تصور کرتے ہیں وہ غائب ہوجاتا ہے اور جب ہم پروازوں کو دوبارہ کھولنے کا سوچتے ہیں تو ڈرون بھی دوبارہ نظر آجاتا ہے‘۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 21 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی