بلوچستان میں 5 لاکھ سے زائد افراد کو قحط جیسی صورتحال کا سامنا
بلوچستان کے وزیر داخلہ سلیم احمد کھوسہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں خشک سالی جیسی صورتحال سے 5 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں اور اس کے زراعت اور مال مویشی کے شعبوں میں شدید اثرات پڑے ہیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان کے 20 اضلاع میں ایک لاکھ 9 ہزار خاندانوں کو خشک سالی جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ اعداد و شمار ان 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے دی جانے والی رپورٹس پر مبنی ہیں۔‘
سلیم احمد کھوسہ کا کہنا تھا کہ چاغی، نوشکی، قلعہ عبداللہ، آواران اور دیگر اضلاع کو مسلسل قحط جیسی صورتحال کا سامنا ہے اور ان اضلاع میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بارش بھی قدرے کم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں قحط سالی سے خواتین و بچے غذائی قلت کا شکار
قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیر صدارت اجلاس میں بحالی اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ قحط جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے صوبے اور ضلعی سطح پر ایمرجنسی سیلز قائم کیے جائیں گے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے حکام نے وزیر اعلیٰ کو موجودہ بحالی اور امدادی کاموں کے حوالے سے آگاہ کیا۔