چین میں تیسرا کینیڈین شہری گرفتار
کینیڈا کے اخبار نے سابق سفیر اور کاروباری شخص کی گرفتاری کے بعد چین میں ایک اور کینیڈین شہری کی گرفتاری کا انکشاف کیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی ‘ کے مطابق نیشنل پوسٹ نے بتایا کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ وہ ’ کینیڈین شہری کی گرفتاری سے آگاہ تھے‘۔
رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے تیسرے کینیڈین شہری سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی اس گرفتاری کو چینی کمپنی ہواوے کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وانژو کی گرفتاری کا ردعمل قرار دیا۔
مزید پڑھیں : چین میں کینیڈا کے سابق سفیر کی گرفتاری کے بعد کاروباری شخصیت بھی زیرحراست
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے بیجنگ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ وہ کینیڈین شہری کی گرفتاری سے متعلق کسی رپورٹ سے لاعلم ہیں۔
واضح رہے کہ چین میں 2 کینیڈین شہریوں مائیکل کوورگ اور مائیکل اسپاور کی گرفتاری کو بیجنگ کی جانب سے مینگ وانژو کی گرفتاری کے انتقام کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
تاہم کینیڈا میں مینگ وانژو اور کینیڈین شہریوں کی گرفتاری میں تعلق ہونے سے متعلق کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مائیکل کوورگ انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے سینئر ایڈوائزر ہیں جبکہ مائیکل اسپاور جنوبی کوریا کے ساتھ ثقافتی تبادلے کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کینیڈا کے سابق سفیر مائیکل کوورگ چین میں گرفتار
مائیکل اسپاور نے امریکا کی نیشنل باسکٹ ایسوسی ایشن کے سابق اسٹار ڈینس روڈمین کے شمالی کوریا کے دورے کے دوران بطور مترجم اور سہولت کار کے فرائض بھی انجام دیے تھے۔
دوسری جانب چین نے گرفتار شدہ دونوں کینیڈین شہریوں پر ’چین کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث‘ ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
خیال رہے کہ ہواوے کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وانژو کو کینیڈا کے شہر وانکوور میں یکم دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
مینگ وانژو کو امریکا کی درخواست پر گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر امریکا کے ساتھ دھوکا دہی کے الزامات عائد ہیں۔
اگر مینگ وانژو پر امریکا کے ساتھ دھوکے اور ایران کو فائدہ دینے کا الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم سے کم 30 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔
چین نے مینگ وانژو کی گرفتاری کو ’ انتہائی گھناؤنا‘ قدم قرار دیتے ہوئے کینیڈا کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہیں فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مینگ وانژو کو چند روز قبل کینیڈا کے شہر وان کوور کی عدالت نے 75 لاکھ ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کیا تھا، انہیں امریکا کے ساتھ دھوکے بازی اور ایران کے ساتھ عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کے مقدمے کا سامنا ہے۔
چین کی جانب سے کینیڈا کو خبردار کیے جانے کے دو روز بعد ہی 10 دسمبر کو کینیڈا کے سابق سفیر مائیکل کوورگ اور چین میں مقیم کاروباری مائیکل اسپاور کو کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم کینیڈا نے بار ہا واضح کیا ہے کہ مینگ وانژو کی گرفتاری سیاسی نہیں بلکہ قانونی طریقے سے واشنگٹن کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کی گئی تھی۔