‘جنسی اسکینڈل سامنے لاکر خواتین نے طاقتور لوگوں کو ڈرا دیا‘
بھارت میں رواں برس 26 ستمبر کو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی مہم ’می ٹو‘ نے اس وقت زور پکڑا، جب اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
تنوشری دتہ کا کہنا تھا کہ انہیں 10 سال قبل اداکار کی جانب سے فلم کے سیٹ پر سب کے سامنے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی، ساتھ ہی اداکارہ نے دیگر افراد پر بھی الزامات لگائے تھے۔
تنوشری دتہ کے بعد کنگنا رناوٹ سمیت کئی بولی وڈ اداکارائیں اور دیگر بھارتی خواتین سامنے آئیں اور انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کھل کر بات کی۔
جہاں نانا پاٹیکر پر الزامات لگے، وہیں فلم ساز وکاس بہل، سبھاش گھائے، موسیقار انو ملک اور فلم ساز ساجد خان سمیت دیگر شخصیات پر بھی خواتین و اداکاراؤں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگے۔
یہ بھی پڑھیں: ’خواتین کی مہم سے طاقتور مرد ڈرے ہوئے ہیں‘
فلم ساز ساجد خان پر جہاں تین اداکاراؤں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے، وہیں دیا مرزا اور بپاشا باسو جیسی اداکاراؤں نے بھی فلم ساز کے رویے کی شکایت کی۔