گلگت: شہید پولیس اہلکاروں کے ورثا کی اے ایس آئی کے عہدے پر تعیناتی
گلگت کے علاقے دیامر میں اسکولز پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 3 پولیس اہلکاروں کے ورثا کو پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کے عہدے پر تعیناتی کے تقرر نامے جاری کر دیئے گئے۔
گلگت بلتستان کی پولیس کے مطابق دیامر میں اسکولز پر حملے کے چند دن بعد دیامر کو گلگت سے ملانے والے پہاڑی راستے میں قائم چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے 3 اہلکاروں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں: دیامر: اسکول نذرِ آتش کرنے کا مرکزی ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار
اس دوران پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشت گردوں کے اہم کمانڈر سمیت 2 ہلاک ہوئے تھے۔
پولیس نے شہید اہلکاروں کے ورثا کے لیے پیکج کا اعلان کیا تھا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے شہدا کے ایک ایک وارث کو وزیر اعظم پیکج کے تحت اے ایس آئی بھرتی کر کے تقرر نامے حوالے کردیے گئے۔
واضح رہے کہ رواں برس اگست کے اوائل میں گلگت بلتستان میں نامعلوم شرپسندوں نے رات میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے قائم تقریباً ایک درجن سے زائد اسکولوں کو نذر آتش کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: دہشتگردوں کا پولیس چوکی پر حملہ، 3 اہلکار جاں بحق
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے 4 اگست کو دیامر اور چلاس میں دہشت گردوں کی جانب سے اسکولوں کو نذرِ آتش کرنے کے واقعے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔
اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ گلگت بلتستان کے علاقے دیامر میں لڑکیوں کے 14 اسکولوں کو نذر آتش کرنے والا مشتبہ دہشت گرد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک اور 3 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
بعد ازاں گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں اسکول نذر آتش کے واقع پر صوبائی حکومت نے تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔
مزید پڑھیں: دیامر اسکول حملہ: آپریشن میں 22 مشتبہ افراد زیر حراست
ملزمان کی تلاش میں کیے جانے والے آپریشن کے دوران 87 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا جن میں سے 22 ملزمان کو جے آئی ٹی نے ذمہ دار ٹھہرایا جبکہ دیگر 65 افراد کو تحقیقات کے بعد رہا کردیا گیا۔
خیال رہے کہ 12 دسمبر 2018 کو دیامر میں اسکولوں کو نذرِ آتش کرنے والے اہم سرغنہ اور اس کے ساتھیوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔