پاکستان

بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو آج واپس بھیجا جائے گا، دفتر خارجہ

نہال انصاری کو 3 بجے کے قریب واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا جائے گا، وکیل قاضی انور
| |

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان میں سزا پوری کرنے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو آج (منگل) کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت بھیجا جائے گا۔

ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق حامد نہال انصاری کو دوپہر ایک سے 3 بجے کے درمیان واپس بھیجا جائے گا۔

دوسری جانب مردان جیل کے حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو سخت سیکیورٹی میں مردان جیل سے لاہور منتقل کیا گیا جبکہ نہال انصاری کے وکیل قاضی انور نے بھی ان کی رہائی کی تصدیق کی۔

مزید پڑھیں: بھارتی جاسوس نہال انصاری کو سزا مکمل ہونے پر رہا کردیا، ترجمان دفتر خارجہ

قاضی انور نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ’میں نے مردان جیل کے سپرنٹنڈنٹ سے بات کی اور انہوں نے مجھے بتایا کہ نہال انصاری کو صبح 7 بجکر 25 منٹ پر جیل سے رہا کیا گیا اور سخت سیکیورٹی میں لاہور منتقل کیا گیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے موکل کو تقریباً 3 بجے کے قریب واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ نہال انصاری کی والدہ فوزیہ سے کہا کہ ان کے اہل خانہ نہال انصاری کو لینے کے لیے سرحد پر پہنچیں گے کیونکہ وہ کئی برسوں بعد ان سے ملیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ پاکستان نے بھارتی جاسوس نہال انصاری کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والا بھارتی جاسوس ’ریاست مخالف سرگرمیوں اور دستاویزات میں جعل سازی‘ میں ملوث تھا۔

واضح رہے کہ حامد نہال انصاری کو نومبر 2012 میں کوہاٹ سے پولیس اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے حکام نے حراست میں لیا تھا اور اس کے بعد فوجی عدالت کی جانب سے ان کا کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور بعد ازاں دسمبر 2015 میں انہیں 3 سال کی سزا سنا دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جاسوس قیدی سربجیت سنگھ کے قتل کے ملزمان بری کرنے کا حکم

بھارتی جاسوس کو پشاور کی سینٹرل جیل میں رکھا گیا تھا، بعد ازاں گزشتہ ہفتے پشاور ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ نہال انصاری کی سزا مکمل ہونے کے ایک ماہ کے دوران ان کی واپسی یقینی بنائیں۔

اس سے قبل رپورٹس آئی تھیں کہ نہال انصاری نے ٹرائل کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ جاسوسی کے لیے غیر قانونی طور پر افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے جبکہ ان کے مختلف فیس بک اور ای میل اکاؤنٹس ہیں، اس کے علاوہ ان کے قبضے سے حساس دستاویزات بھی قبضے میں لی گئی تھیں۔

دوسری جانب نہال انصاری کے اہل خانہ کا دعویٰ تھا کہ وہ آن لائن دوست بننے والی لڑکی سے ملنے کے لیے افغانستان کے ذریعے پاکستان گئے تھے۔