پاکستان

واٹس ایپ کا 'افواہوں' کو روکنے کیلئے اہم اقدام

پہلے دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلیکشن میں صارفین جتنے مرضی افراد اور گروپس کو پیغامات بیک وقت فارورڈ کرسکتے تھے۔

واٹس ایپ نے رواں سال جعلی وائرل افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے دنیا بھر میں اپنے تمام صارفین پر پیغامات آگے 20 افراد تک فارورڈ کرنے کی پابندی عائد کی تھی۔

اس سے پہلے دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلیکشن میں صارفین جتنے مرضی افراد اور گروپس کو پیغامات بیک وقت فارورڈ کرسکتے تھے۔

اب واٹس ایپ نے فارورڈ میسجز کی تعداد کو مزید محدود کردیا ہے۔

مزید پڑھیں : واٹس ایپ کا نیا فیچر جو 'خطرناک' پیغامات سے الرٹ کرے

جولائی میں واٹس ایپ نے اپنے بلاگ میں بتایا تھا 'بھارت میں جہاں لوگ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، وہاں بھی ہم فارورڈ پیغام کی حد کا ٹیسٹ کررہے ہیں اور ایک وقت میں صرف 5 چیٹ کو پیغام فارورڈ کیا جاسکے گا جبکہ ہم کوئیک فارورڈ بٹن بھی میڈیا میسجز میں سے ہٹا رہے ہیں'۔

اور اب یہی تعداد دنیا بھر کے صارفین کے لیے بھی مقرر کی جارہی ہے۔

واٹس ایپ کے ذریعے وائرل جعلی پیغامات کے پھیلاﺅ سے گزشتہ 2 برسوں میں بھارت میں 40 سے زائد افراد جبکہ میکسیکو میں گزشتہ ماہ 2 افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔

واٹس ایپ میں اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ WABetaInfo کے مطابق اب 5 افراد کی پابندی، بھارت کے بعد دنیا بھر میں عائد کی جارہی ہے۔

یہ تو واضح نہیں کہ اس پابندی کا اطلاق کب سے ہوگا مگر ایسا جلد ہونے کا امکان ہے۔

رواں برس کے دوران واٹس ایپ کی جانب سے جعلی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فارورڈ پیغامات کی حد مقرر کرنے سمیت متعدد اقدامات کیے گئے۔

اس سے قبل واٹس ایپ کی جانب سے فارورڈ میسج لیبل دنیا بھر میں متعارف کرایا گیا تھا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوسکے کہ یہ ان کے دوست نے خود لکھ کر نہیں بھیجا۔

یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ میں 'فارورڈ' میسج پکڑنا اب آسان ہوگیا

اسی طرح بھارت اور پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہارات کے ذریعے صارفین کو جعلی خبروں کی شناخت کی ٹپس سے آگاہ کیا گیا۔

اس سے قبل واٹس ایپ کی جانب سے ایک فیچر کے ذریعے گروپ ایڈمن کو گروپ میں میسجز پوسٹنگ کو کنٹرول کرنے کا اختیار بھی دیا گیا تھا۔