پاکستان

غیر ملکی مشنز کی سیکیورٹی:آئی جی سندھ کی 28 قونصل جنرلز سے ملاقات

سیکیورٹی خدشات اور حفاظت بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کا تمام ممالک کو سامنا ہے، ڈاکٹر کلیم امام

سندھ کے انسپیکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر سید کلیم امام نے کراچی میں غیر ملکی مشنز کی سیکیورٹی میں بہتری کے حوالے سے مختلف ممالک کے 28 کونصل جنرلز یا ان کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

کلیم امام نے ملاقات میں 23 نومبر کو کراچی میں چینی قونصل خانے کو حملے کا نشانہ بنائے جانے کے بعد غیر ملکی مشنز کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا۔

اجلاس میں امریکا، چین، متحدہ عرب امارات، قطر، بنگلہ دیش، جاپان، سوئٹزرلینڈ، کویت، سری لنکا، اٹلی، جرمنی، سعوی عرب، اومان، ملائیشیا، روس، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ترکی، بحرین، افغانستان، فرانس، ایران، برطانیہ، جنوبی کوریا، یمن، پولینڈ اور مراکش کے سفارتکاروں اور نمائندوں نے شرکت کی۔

کلیم امام نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات اور حفاظت بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کا تمام ممالک کو، ان کے محل وقوع اور موجودہ چیلنجز کے تناظر میں سامنا ہے اور ہر ملک دہشت گردی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ رینجرز، فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے اہلکار اور انٹیلی جنس ایجنسیاں غیر ملکی مشنز کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس سے تعاون اور رابطہ کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چینی پولیس وفد کا قونصل خانے پر حملے کی تفتیش پراظہار ‘اطمینان’

آئی جی کلیم امام نے تجویز دی کہ چینی قونصل خانے پر حملے کے بعد اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ غیر ملکی سفارت کاروں کی مشاورت سے جامع سیکیورٹی مسودہ تشکیل دیا جائے۔

انہوں نے تجویز دی کہ 'ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا جانا چاہیے جس کے ذریعے پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سیکیورٹی اقدامات میں بہتری کے لیے رابطہ کر سکیں اور ہنگامی صورتحال میں موثر طریقے سے جواب دے سکیں۔'

ڈاکٹر کلیم امام نے کراچی پولیس چیف کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ بنیاد پر تمام قونصل جنرلز سے باقاعدگی سے ملاقاتیں کریں، تاکہ ان کی تجاویز سامنے آسکیں اور فول پروف سیکیورٹی انتظامات کے لیے ان سے مشاورت کی جائے۔

سفارتکاروں کی سیکیورٹی سے متعلق بریفنگ کے دوران ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے تجویز پیش کی کہ تمام قونصل خانوں کے قریب منتخب مقامات پر 'واچ ٹاورز' بنائے جانے چاہیے، جبکہ سی سی ٹی وی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم قائم کرنا بھی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: قونصلیٹ حملہ: 'پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہیں'

انہوں نے انکشاف کیا کہ حالیہ حملے کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی پولیس 'ایس او ایس سوفٹ ویئر' متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جو تمام غیر ملکی مشنز کو دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سوفٹ ویئر سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں پولیس کے فوری ردعمل کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس کے دوران ایس پی غیر ملکی سیکیورٹی سیل بشیر بروہی نے سفارتکاروں کو، غیر ملکی مشنز کی حفاظت کے لیے اٹھائے جانے والے تمام سیکیورٹی انتظامات سے متعلق آگاہ کیا۔