مختصر لباس میں پرفارمنس سے آزادی کا احساس ہوتا ہے، کترینہ
بولی وڈ بار بی ڈول کترینہ کیف کو ہندی زبان عبور نہ ہونے پر ابتداء میں کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اب تک انہیں اس پر عبور حاصل نہ ہونے پر کبھی کبھی طعنے دیے جاتے ہیں۔
تاہم کترینہ کیف نے ابتدا سے ہی سخت محنت اور یکسانیت سے خود کو ایک سپر اسٹار کے طور منوایا ہے۔
انہوں نے نہ صرف اداکاری اور ہندی زبان پر عبور حاصل کیا، بلکہ وہ ایک بہترین ڈانسر کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آئیں۔
اگرچہ بولی وڈ میں آئٹم گرلز کا خطاب سنی لیونی، ملائیکا اروڑا اور ملائیکا شراوٹ جیسی اداکاروں کو دیا گیا، تاہم کترینہ کیف بھی ان اداکاراؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے ایک سے بڑھ کر ایک ڈانس نمبر گانا دیا۔
’شیلا کی جوانی، چکنی چمیلی، عشق شوا، کملی، ثریا اور اب حسن پرچم‘ سمیت دیگر گانے دینے والی کترینہ کیف کو آئٹم سانگس کرنے اور ان میں قدرے مختصر لباس پہن کر پرفارمنس کرنے پر کوئی حرج نہیں، بلکہ وہ ایسے گانوں میں پرفارمنس کو اپنا اعزاز سمجھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈانس فلم میں کترینہ کیف کا معاوضہ ہیرو سے بھی کم
کترینہ کیف کا خیال ہے کہ وہ اس طرح کے گانوں میں پرفارمنس دینے اور فلموں میں بولڈ کردار ادا کرنے کے بعد اگرچہ شہوت انگیز لگتی ہوں گی، تاہم انہیں اچھا لگتا ہے کہ لوگ انہیں انتہائی پرکشش اور بولڈ کہتے اور سمجھتے ہیں۔
حال ہی میں ان کا ریلیز ہونے والا گانا ’حسن پرچم‘ بھی مداحوں میں بے حد مقبول گیا ہے، اس میں بھی وہ ماضی کے دیگر گانوں کی طرح نیم عریاں لباس میں بولڈ ڈانس کرتی دکھائی دیں۔
دکن کیرونیکل کے مطابق فلموں میں مختصر لباس پہن کر پرفارمنس کرنے اور لوگوں کی جانب سے بولڈ سمجھے جانے پر کترینہ کیف نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں یہ سن کر اچھا لگتا ہے کہ مداح انہیں پرکشش سمجھتے ہیں۔