پاکستان

پاکستان میں فلم ’منٹو‘ کی نمائش پر پابندی ختم کرنے کیلئے آن لائن پٹیشن

پٹیشن میں وزیراعظم عمران خان سے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، پٹیشن پر آئی اے رحمان نے بھی دستخط کیے۔

برصغیر کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بنائی گئی بولی وڈ فلم ‘منٹو’ پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے آن لائن پٹیشن کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

پاکستان میں شروع کی گئی آن لائن پٹیشن میں وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا گیا کہ اردو ادب کے عظیم لکھاری کی زندگی پر بننے والی فلم پر عائد پابندی ختم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘منٹو’ پاکستان میں ریلیز نہ ہونے سے شائقین افسردہ

واضح رہے کہ فلم منٹو 21 ستمبر کو بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز کی گئی تاہم پاکستان میں فلم کی نمائش پر پابندی لگادی گئی۔

آن لائن پٹیشن میں کہا گیا کہ ’دنیا کے ناظرین اور ناقدین نے فلم کی تعریف کی لیکن پاکستان کی جانب سے فلم پر پابندی لگادی گئی‘۔

اوپن لیٹر میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان کے شاعروں، قلمکاروں سمیت حلقہ احباب ذوق نے مذکورہ فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا‘۔

آن لائن پٹیشن میں وزیراعظم سے اپیل کی گئی کہ متعلقہ حکام کو فلم پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

اوپن لیٹر میں فلم پر پابندی کو آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا گیا۔

اس حوالےسے ‘منٹو’ کی ہدایات اداکارہ و ڈائریکٹر نندیتا داس نے ٹوئٹ کیا کہ ’بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان کے سماجی کارکن، صحافیوں، اداکاروں، قلمکاروں نے مشترکہ طور پر اوپن لیٹر میں وزیر اعظم سے اپیل کی‘۔

واضح رہے کہ آن پٹیشن صحافی سعید احمد نے شروع کی جس پر منٹو کی صاحبزادی نگہت، نصرت اور نذھت سمیت تجزیہ نگار آئی اے رحمان، حسین نقی، سلیمہ ہاشمی، مرزا حمید بیگ اور سلیم عاصمی نے بھی دستخط کیے۔

اس فلم کے مرکزی اداکار نوازالدین صدیقی جنہوں نے فلم میں سعادت حسن منٹو کا کردار ادا کیا ہے، انہوں نے معاوضے کے طور پر صرف ایک روپیہ ہی لیا۔

خیال رہے کہ ‘منٹو’ کی ہدایات اداکارہ و ڈائریکٹر نندیتا داس نے دی ہیں، اس فلم میں نوازالدین صدیقی نے سعادت حسن منٹو کا کردار ادا کیا ہے، جب کہ راسیکا دگل نے ان کی اہلیہ کا کردار نبھایا ہے۔

25 ستمبر کو پاکستان فلم سینسر بورڈ کا کہنا تھا کہ اس کی نمائش کی اجازت کے لیے کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘منٹو’ کو بھارت کے کئی شہروں میں نمائش میں مشکلات درپیش

ڈان سے بات کرتے ہوئے فلم سینسر بورڈ کے چیئرمین دانیال گیلانی نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اتفاق سے ‘منٹو’ کے حوالے ان سے کسی بھی فلم ڈسٹری بیوٹر نے رابطہ نہیں کیا۔

علاوہ ازیں سندھ فلم سینسر بورڈ کے ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں ایٹریم سینما کی انتظامیہ نے بتایا کہ انہیں کسی بھی فلم ڈسٹری بیوٹر نے‘منٹو’ کو ریلیز کرنے کے حوالے سے نہیں بتایا۔