پاکستان

مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو پی اے سی چیئرمین بنانے کے موقف پر قائم

شہباز شریف کے نام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، حکومت احتساب سے راہ فرار اور صرف اپوزیشن کااحتساب چاہتی ہے، احسن اقبال
|

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بجائے کسی اور رہنما کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین بنانے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے چئیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے نام سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ’10 سال سے روایت ہے کہ چیئرمین پی اے سی اپوزیشن لیڈر ہی بنتا ہے، اس روایت کا احترام مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے کیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘چیئرمین پی اے سی کے لیے مسلم لیگ (ن) کا اصولی موقف ہے اور شہباز شریف کے نام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا’،۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ‘حکومت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں اپنے چیئرمین پی اے سی بنا کر اپنی بدنیتی ظاہر کردی ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:پی اے سی چیئرمین پر ڈیڈلاک توڑنے کیلئے اسپیکر اسمبلی کی سرتوڑ کوشش

احسن اقبال نے کہا کہ ‘صاف ظاہر ہے کہ حکومت احتساب کے عمل سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے، حکومت اپوزشن کا تو احتساب چاہتی ہے مگر اپنا احتساب کرنا نہیں چاہتی’ ۔

خیال رہے کہ ڈان اخبار کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت پی اے سی کی چیئرمین شپ کے لیے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ آصف اور پرویز ملک کے ناموں پر غور کررہی ہے۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر ایوان کی کمیٹیوں کے قیام کے معاملے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن سے جاری ڈیڈلاک کو توڑنے کی حکمت عملی سے متعلق نے وزیر اعظم عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔

اسپیکر نے امید ظاہر کی تھی کہ پارلیمنٹ کی کمیٹیاں قومی اسمبلی کے 10 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کے دوران قائم کردی جائے گی۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ شہباز شریف کو نہ دینے سے قطعی انکار کرتے ہوئے سینئر صحافیوں کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اپوزیشن نے اپنے فیصلے پر غور نہیں کیا تو ہم ایوان کی کمیٹیاں تشکیل دے دیں گے۔

مزید پڑھیں:چیف جسٹس نے کہا اقرباپروری ہو رہی ہے جس پر مجھے افسوس ہے، وزیراعظم

سینئر صحافیوں کو اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا تھا اگر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کرپشن کیسز میں گرفتار شخص کو دیں گے تو دنیا، پاکستان پر ہنسے گی۔

اپوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'وہ شہباز شریف کو چیئرمین بنانا چاہتے ہیں وہ نیب کی جیل میں ہیں ان پر 56 کمپنیوں کا کیس ہے، اب کیا ہم اپنی جمہوریت کا مذاق نہیں اڑانے لگے کہ ایک آدمی جیل سے آکر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنے گا، کیا یہ دنیا میں پاکستان اور ہماری جمہوریت کا مذاق نہیں اڑایا جائے گا، ہم کہہ رہے ہیں کسی اور کو بنادیں کیونکہ ایک صاف آدمی احتساب کرسکتا ہے'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے دوسری کمیٹیوں کا بھی بائیکاٹ کیا ہوا ہے اب ہم فیصلہ کر رہے ہیں ہم اپنی کمیٹیاں بنا دیں گے اگر وہ نہیں آئیں گے تو ہم نے بنا دینا ہے'۔