پاکستان

چینی پولیس وفد کا قونصل خانے پر حملے کی تفتیش پراظہار ‘اطمینان’

چینی وفد نے کراچی میں ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹرامیر شیخ اور سی ٹی ڈی حکام سے ملاقات کی جہاں واقعے کی تفتیش سےآگاہ کیا گیا۔

پاکستان کے دورے پر موجود چین کے انسداد دہشت گردی پولیس فورس کے ایک وفد نے کراچی میں قائم قونصل خانے میں گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کی تفتیش پر ‘اطمینان’ کا اظہار کیا۔

پولیس حکام کے مطابق چینی پولیس کا وفد جمعے کو کراچی پہنچا جس کے بعد انہوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام اور چینی قونصل خانے پر حملے کی تفتیش کرنے والے عہدیداروں اور تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ملاقاتیں کیں۔

وفد نے ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ سے ملاقات کی جنہوں نے 23 نومبر کو ہونے والے حملے پر انہیں بریفنگ دی۔

چینی پولیس عہدیداروں نے کلفٹن میں جائے وقوع کا بھی دورہ کیا اور محکمہ دہشت گردی (سی ٹی دی) حکام سے بھی ایک ملاقات کی جہاں اے آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ولی اللہ نے واقعے کی تفتیش کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔

ڈان کو ان بریفنگز سے متعلق معلومات رکھنے والے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ چینی سیکیورٹی عہدیداروں نے تفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت پر ‘اطمینان’ کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں:کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام، 2 پولیس اہلکار شہید

یاد رہے کہ 23 نومبر کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں قائم چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ سے 2 پولیس اہلکاروں اور کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا سمیت 4 افراد شہید ہوگئے تھے اور کارروائی کے دوران ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہو گیا تھا۔

پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تینوں حملہ آوروں کو بھی مارا گیا تھا۔

ڈی آئی جی جنوبی جاوید عالم اوڈھو نے چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور نجی کمپنی کا ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوا۔

کراچی پولیس چیف امیر شیخ نے واقعے میں 2 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی اور ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور خود کش جیکٹس برآمد ہوئیں۔

چین نے قونصل خانے پر دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:قونصلیٹ حملہ: 'پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہیں'

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ دہشت گردی کے حملے میں چینی قونصل خانے کا تمام عملہ اور ان کے خاندان مکمل طور پر محفوظ رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سفارتی ایجنسی کے خلاف دہشت گرد حملے کی پُرزور مذمت کرتے ہیں اور پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ ملک میں چینی شہریوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے‘۔

دوسری جانب پاکستان میں موجود چینی سفارت خانے نے کراچی میں موجود چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران پاک فوج، پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کو سراہا تھا۔

چینی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ حملے کے خلاف بروقت کارروائی پر پاکستانی فوج اور پولیس کی تعریف کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے میں دو پاکستانی پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اپنے ملک میں موجود چینی اداروں اور حکام کی حفاظت یقینی بنائے گا۔

سفارت خانے نے یہ بھی واضح کیا کہ پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔