عمران خان کہیں بینظیر بھٹو والی غلطی تو نہیں کر بیٹھے؟
اگر خود کپتان جیسے پُرجوش وزیرِاعظم مڈ ٹرم الیکشن کی بات کرنے لگیں تو پھر دال میں محض کالا ہی کالا نظر آتا ہے۔
100 دن کے گھوڑے پر فراٹے مارتی تحریکِ انصاف کی قیادت بالخصوص اس کے قائد محترم وزیرِاعظم عمران خان کہیں اپنی حکومت کے 200 یا 400 دنوں بعد اس تاسف کا اظہار تو نہیں کر رہے ہوں گے کہ انہوں نے بھی وہی غلطی کی جو 3 دہائیوں قبل 10 سال کی طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ’اختیارات‘ لے کر پیپلزپارٹی کی قائد محترمہ بینظیر بھٹو نے کی تھی۔
جنرل ضیاءالحق کی 10 سالہ فوجی آمریت کے بعد آنے والی بینظیر بھٹو اور 2 دہائیوں سے زرداریوں اور شریفوں کی حکومت سے لڑتے لڑتے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ملنے والے اقتدار کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو اکثر بلکہ بیشتر باتوں میں بڑی مماثلت ملے گی۔