وزیر اعظم کا فیس بک انتظامیہ سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے کا مطالبہ
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ جھوٹی خبریں، تشدد اور نفرت آمیز مواد پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی پبلک پالیسی کے نائب صدر سائمن مِلنر سے وزیر اعظم کے دفتر میں ہونے والی ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو جھوٹی خبریں پھیلانے، تشدد اور نفرت آمیز مواد پھیلانے کی روک تھام کے لیے بھرپور میکانزم بنایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فیس بک، اپنے صارفین کی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمارے معاشرے کو لاحق منفی خطرات پر نظر رکھنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں فیس بک کے غلط استعمال کی شرح میں خطرناک اضافہ
ملاقات میں وزیراعظم کے معاونِ خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری اور افتخار درانی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیس بک کے پاس پاکستان میں سماجی خدمات کے شعبے میں آن لائن کمیونٹی بنانے کے بہت مواقع موجود ہیں، خاص کر کمیونٹی ہیلتھ سروسز اور ملک کے دور دراز علاقوں میں صحت سے آگاہی کی مہمات وغیرہ۔
اس موقع پر سائمن مِلنر نے وزیر اعظم عمران خان کو فیس بک کی جانب سے آن لائن کمیونٹیز کے قیام، دور دروز بسنے والے معاشروں تک رسائی، صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی میں مدد، قدرتی آفات کی صورت میں ریسپانس اور سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: فیس بک، گوگل اور انٹرنیٹ آپ کے ساتھ کیا کچھ کر رہے ہیں؟
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر عطاالرحمٰن کے ساتھ ملاقات میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک ٹاسک فورس تشکیل دینے کا بھی اصولی فیصلہ کیا۔
وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ ٹاسک فورس میں اہم سائنسدان، انجینئرز، وفاقی، صوبائی حکومتوں اور نجی شعبے کے نمائندے شامل ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو دانشوروں کا مرکز بنانا اور انسانی وسائل کی ترقی حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک پر صارفین کی معلومات موبائل کمپنیوں کو دینے کا الزام
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے نوجوانوں میں موجود صلاحیتیں درمیانے اور اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی میں پاکستان کا حصہ محفوظ بنائیں گی۔