پاکستان

ایس پی طاہر داوڑ کے خاندان کیلئے7 کروڑ روپے کا امدادی پیکج منظور

مولانا سمیع الحق کے قتل کی 99 فیصد تفتیش مکمل ہوچکی ہے، انکوائری پرفرق نہ پڑے اس لیے سامنےنہیں لاسکتے، شہریار آفریدی

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مقتول سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) طاہر خان داوڑ کے اہلِ خانہ کے لیے 7 کروڑ روپے کے مجموعی امدادی پیکیج کی منظوری دی ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے ایس پی طاہر داوڑ کو خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے نڈر اور بہادر بیٹے تھے۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لازوال قربانیاں دیں، ان بے مثال قربانیوں کے باعث ملک میں امن بحال ہوا۔

مزید پڑھیں : ’ہمیں غیروں کو نہیں اپنوں کو خوش کرنا ہے‘

انہوں نے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ 3 خاندانوں کے واحد کفیل تھے، وزیراعظم نےان کی بیوہ بہنوں کو 5 کروڑ روپے اور 2 کروڑ روپے ان کے شہید بھائی کی اولاد کے لیے منظور کیے ہیں، اس کے ساتھ ہی ان کے خاندان کے ایک فرد کو ملازمت بھی دی جائے گی۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق طاہر داوڑ کے قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی ) تشکیل دی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ طاہر داوڑ کے قتل پر 5 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو حکومتی اور اپوزیشن نمائندوں پر مشتمل ہوگی اور جےآئی ٹی سے رابطے میں رہے گی۔

ایک سوال کے جواب میں شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ جب افغان بارڈر پر ہمارے جوان کی لاش ہمیں نہیں دی گئی تو اس کی فوٹیج دنیا بھر میں چلی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مغوی پولیس افسر کے افغانستان میں قتل کی اطلاعات

ان کا کہناتھا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے لیکن ہمارے جوان کی لاش ہمیں کیوں نہیں دی گئی۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مولانا سمیع الحق کے قتل کی انکوائری کا حکم دیا تھا جس کی 99 فیصد تفتیش مکمل ہوچکی، تفتیش پرفرق نہ پڑےاس لیےکچھ سامنےنہیں لاسکتے۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ بعض عناصر اپنےمذموم مقاصد کےلیے انتشار پھیلارہے ہیں، خصوصی طور پر سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف پلان شدہ سازش کی جارہی ہے۔

کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے وفاق کا کوئی تعلق نہیں

شہر یار آفریدی کا کہنا تھا کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے اور وزیراعظم کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غریبوں کو تنگ نہیں کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی بااثر افراد کے خلاف ہے جنہوں نے اپنے نام اور کاروبار سے متعلق ایک علیحدہ سوچ اپنائی ہوئی تھی۔