دنیا

فرانس میں حکومت مخالف مظاہرے بے قابو

ایک ہفتے سے جاری احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک اور 750 افراد زخمی ہوچکے ہیں، 160 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔

ایک ہفتے سے جاری احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک اور 136 پولیس افسران سمیت 750 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

فرانسیسی حکام کے مطابق اب تک 160 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کے لیے 5 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے خلاف جاری ’یلو ویسٹ‘ تحریک فرانس کے کئی دیہاتی علاقوں میں بھی جاری ہے۔

تحریک کے کم تنخواہ دار مظاہرین فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے ڈیزل پر ٹیکس بڑھائے جانے کے فیصلے پر مشتعل ہیں کیونکہ امیر طبقے پر عائد ویلتھ ٹیکس کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

فرانس کے شمال مغربی گاؤں لا گراویلے کے قریب اے 81 موٹروے پر مظاہرین میں شامل کیتھرین مارگوئر کا کہنا تھا کہ ’ہم صرف ایندھن کی قیمتوں کے لیے نہیں لڑ رہے، یہ احتجاج ٹیکس سے متعلق بھی ہے جو ہم ادا کرتے ہیں‘۔