صحت

سانس کی بو آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

سانس میں بو کسے پسند ہوسکتی ہے؟ یقیناً اس سے پوری شخصیت کا تاثر خراب ہوجاتا ہے۔

سانس میں بو کسے پسند ہوسکتی ہے؟ یقیناً اس سے پوری شخصیت کا تاثر خراب ہوجاتا ہے۔

مگر یہ بو پیدا کیوں ہوتی ہے اور اس کی وجہ کیا ہے؟

بنیادی طور پر تمام غذائیں منہ کے اندر ٹکڑوں میں تبدیل ہوتی ہیں اور اگر آپ تیز بو والی غذائیں جیسے لہسن یا پیاز کھاتے ہیں تو دانتوں کی صفائی یا ماو¿تھ واش بھی ان کی بو کو عارضی طور پر ہی چھپا پاتے ہیں اور وہ ا±س وقت تک ختم نہیں ہوتی جب تک یہ غذائیں جسم سے گزر نہ جائیں۔ اگر روزانہ دانتوں کو برش نہ کیا جائے تو خوراک کے اجزاءمنہ میں باقی رہ جاتے ہیں، جس سے دانتوں کے درمیان، مسوڑھوں اور زبان پر جراثیموں کی تعداد بڑھنے لگتی ہے جو سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔

تاہم اس کی کچھ اور وجوہات بھی ہوسکتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

مزید پڑھیں : معدے میں تیزابیت کا علاج آپ کے کچن میں

ڈی ہائیڈریشن

دانتوں کی ناقص صفائی سے ہٹ کر جسم میں پانی کی کمی سانس میں بو کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ مایو کلینک کے مطابق مناسب مقدار میں پانی نہ پینا منہ میں بیکٹریا کی تعداد اور نشوونما بڑھاتا ہے،جس کا نتیجہ سانس میں بو کی شکل میں نکلتا ہے، مگر اس مسئلے کا حل بہت آسان ہے بس پانی زیادہ پینا شروع کردیں۔

کوئی سنگین مرض

کولوراڈو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سانس میں بو پیدا ہونا کچھ جان لیوا امراض کی بھی نشانی ہوسکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق بہت زیادہ بو جگر اور گردوں کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے جبکہ یہ گردے فیل ہونے کی بھی نشانی ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق اگر سانس کی بو بہت زیادہ ہو اور کافی دورانیے تک رہے تو آپ کو ڈاکٹر سے معائنہ ضرور کرالینا چاہئے۔

بہت زیادہ ورزش کرنا

ایلتھلیٹس کو نظام تنفس کے مسائل کا سامنا کافی زیادہ ہوتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق گھر سے باہر ورزش کرنے والے افراد میں ہر 10 میں سے ایک کو دمہ اور خشک منہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق گھر سے باہر کی ہوا سانس میں بو کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

امراض قلب کا خطرہ

ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسوڑوں اور دل کے امراض کے درمیان تعلق موجود ہے اور سانس میں بو پیدا ہونا اس کی ابتدائی انتباہی علامت ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 5 منٹ میں سانس میں بو سے نجات دلانے والے ٹوٹکے

ٹونسل اسٹون

یہ چھوٹے سے سفید ذرات بیکٹریا، خوراک کے ذرات، مردہ خلیات اور ناک کے مواد سے مل کر بنتے ہیں، جو کہ ٹانسلز اور زبان کے پچھلے حصے میں پھنس جاتے ہیں، ویسے تو یہ نقصان دہ نہیں مگر سانس میں بو کا باعث ضرور بنتے ہیں، اکثر یہ خود ہی ختم ہوجاتے ہیں تاہم نمکین پانی سے غرارے کرکے بھی اس عمل کو تیز کیا جاسکتا ہے۔

معدے کا السر

جب السر ہوتا ہے تو لوگوں کے خیال میں اس کی علامات پیٹ میں شدید درد، کھانے میں مسئلہ اور سینے میں جلن ہے، مگر ایک عام علامت کو نظرانداز کردیتے ہیں اور وہ ہے سانس میں بو۔ معدے میں السر کا باعث بننے والا بیکٹریا منہ پر بھی اثرات مرتب کرکے سانس کو بدبو دار بناتا ہے۔

موٹاپا

آپ سانس میں بو کی وجوہات میں موٹاپے کو بھی شامل کرسکتے ہیں، جی ہاں موٹاپا نہ صرف دیگر متعدد امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے بلکہ اس مسئلے کا باعث بھی بنتا ہے۔

نقصان دہ بیکٹریا کی مقدار بڑھنا

سانس میں بو کی ایک بڑی وجہ بیکٹریا کی مقدار میں منہ میں بڑھتا ہے اور اس کا حل دہی کی شکل میں موجود ہے۔ یہ عام چیز منہ میں موجود ان جراثیموں کا مقابلہ کرکے ان کی جگہ سانس دوست بیکٹریا کی مقدار بڑھاتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق روزانہ کچھ مقدار میں دہی کھانا کچھ عرصے میں اس مسئلے کو حل کرسکتا ہے۔