پاکستان

ٹیکس گوشوارے تاخیر سے جمع کرانے والے تنخواہ داروں پر جرمانہ ختم

ایف بی آر نے نوٹس کے ذریعے فائلرز سے تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے پر 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسلام آباد: حکومت نے تاخیر سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے تنخواہ داروں پر جرمانہ اور آڈٹ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 14 نومبر کو تاخیر سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے 10 لاکھ سے زائد فائلرز کو آڈٹ نوٹسز جاری کیے تھے، ان فائلرز نے سال 2015، 2016 اور 2017 کے ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے تھے۔

ایف بی آر نے نوٹس کے ذریعے ان فائلرز سے تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے پر 20 ہزار روپے یا اس سے زائد جرمانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے والے ان فائلرز کا آڈٹ کے لیے انتخاب انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 214 'ڈی' کے تحت کیا گیا تھا۔

آرڈیننس کے سیکشن 214 'ای' کے تحت 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرکے خودکار طریقے سے آڈٹ کا عمل ختم کرنے کی سہولت سے 31 دسمبر تک استفادہ کیا جاسکتا تھا، جس کے لیے تقریباً 10 لاکھ 22 ہزار افراد اہل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کی تاخیر سے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کے لیے اسکیم

وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے اعلان کیا کہ حکومت نے گزشتہ سالوں کے لیے بھی تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے والے تنخواہ داروں پر جرمانہ اور آڈٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جرمانے اور آڈٹ کے لیے ان کیسز کا انتخاب گزشتہ حکومت نے کیا تھا، تاہم موجودہ حکومت ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے والوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔'

واضح رہے کہ فنانس ایکٹ 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 214 'ڈی' کو ختم کردیا گیا تھا۔