پاکستان

کرتارپور راہداری افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے نوجوت سدھو پاکستان پہنچ گئے

وزیراعظم عمران خان کاشکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے یہ بیج بویا جس سے نئی امید اور ترنگ کا پودا اُگا ہے، سابق کرکٹر

سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے وفد کے ہمراہ واہگہ کے راستے لاہور پہنچ گئے۔

وہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی دعوت پر افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہیں جو کل (بدھ) کو منعقد ہوگی۔

پاکستان پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم عمران خان کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یہ بیج بویا جس سے نئی امید اور ترنگ کا پودا اُگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرتار پور راہدرای کی تعمیر کے اعلان پر سکھ یاتریوں کی خوشی دیدنی

اس موقع پر انہوں نے پنجابی زبان میں شاعری بھی بڑھ کر سنائی اور اس میں لاہور شہر اور اپنے دوست وزیراعظم عمران خان کی بھی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ محبت کا پیغام لے کر اپنے دوست کی دعوت پر پاکستان آیا ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مذہب کو حکمرانی کے چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے، دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ کسی پیروکار کو اس کے مذہبی مقام پر جانے اور عبادت سے روکا جائے۔

پاک بھارت کرکٹ ٹمیوں کے درمیان میچ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گلوکار اور کرکٹر دونوں ہی ممالک کو جوڑتے ہیں اور دونوں جانب ایک دوسرے سے محبت کرنے والے بستے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'کرتارپور سرحد کی افتتاحی تقریب میں مدعو کیا گیا تو ایک ٹانگ پر چل کر بھی آؤں گا'

وزیراعظم عمران کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد بھارت میں ہونے والی تنقید کے بارے میں کیے گئے سوال کا جواب انہوں نے شعر کے ذریعے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے تنقید کی وہ آج دیکھ لیں آج کیا نتیجہ نکلا ہے ان کے لیے میں کہتا ہوں:

دوست احباب نے ہر سلوک میری امید کے خلاف کیا

اب میں انتقام لیتا ہوں جاؤ بھیا تمہیں معاف کیا

کرتار پور راہداری کے حوالے سے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پاکستان اسے امن کی راہداری قرار دیتا ہے جبکہ میرا ماننا ہے کہ یہ امیدوں اور مواقع کی راہداری ہے، اس میں کرکٹ سمیت تمام معاملا ت شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ دونوں ممالک کے عوام میں تعلقات فروغ پائیں اور اگر یہ راستے کھل گئے تو 6 ماہ میں 60 سال کی خوشحالی مل جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے آرمی چیف امن چاہتے ہیں، سدھو

بعدازاں لاہور میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور امن کی راہداری ہے اور حکومت پاکستان کے فیصلے سے سکھ برادری بہت خوش ہے ان کا کہنا تھا کہ کل ایک تاریخ رقم ہونے جارہی ہے۔

علاوہ ازیں نوجوت سنگھ سدھو پنجاب گورنر ہاؤس پہنچے تو گورنر پنجاب چوہدری سرور نے ان کا استقبال کیا۔

ملاقات میں چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ پاکستانی تمام مذہب کے لیے خاص محبت رکھتے ہیں، پاکستان نے پہل کرتے ہوئے سکھوں کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا۔

بعد ازاں سدھو نے چوہدری سرور کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن راہداری دشمنی مٹا کر دوستی بڑھائے گی۔

قبل ازیں رواں برس اگست میں بھی نوجوت سنگھ سدھو، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے۔

تقریب حلف برداری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے ملنے کے معاملے پر سدھو کو بھارت میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ جب ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ جب گرو نانک صاحب کا 550واں جنم دن منایا جائے گا تو پاکستان، بھارت میں موجود سکھ برادری کے لیے کرتار پور کی سرحد کھولنے کے حوالے سے سوچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ اس ایک جملے میں انہیں وہ سب کچھ دے گئے جیسے کہ انہیں کائنات میں سب کچھ مل گیا ہو۔

مزید پڑھیں: ایوان صدر: نوجوت سنگھ سدھو آرمی چیف سے بغل گیر ہوگئے

کرتارپور سرحد کھولنے کے اعلان پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا تھا کہ سرحد کی افتتاحی تقریب میں مدعو کیا گیا تو وہ ایک ٹانگ پر چل کر بھی آئیں گے۔

اپنے بیان میں نوجوت سنگھ سدھو نے کہا تھا کہ وہ کرتارپور سرحد کھولنے کے فیصلے پر پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے شکر گزار ہیں جبکہ سرحد کھلنے کے فیصلے سے انہیں دونوں ممالک میں بہت عزت ملی۔