نیوزی لینڈ کے ساحل میں پھنسی 145 وہیلز ہلاک
نیوزی لینڈ کے ساحل اسٹیورٹ آئس لینڈ میں پھنسی 145 پائلٹ وہیلز ہلاک ہوگئیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق میسن بے کے ساحل میں دو روز قبل ایک شہری نے اس بڑی تعداد میں ہلاک وہیلز کی اطلاع دی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ان میں سے آدھی وہیلز تو پہلے ہی مرچکی تھیں لیکن دیگر نصف وہیلز کو بچانا مشکل ہوگیا تھا۔ایک اور واقعے میں 12 ایک پیگمی اور یک اسپرم وہیل بھی ساحل پر آگئی تھیں۔
پائلٹ وہیلز ساؤتھ آئس لینڈ کے ریکیورا یا اسٹیورٹ آئس لینڈ کے مضافات میں 2 کلومیٹر میں دو خول میں پائے گئے تھے۔
نیوزی لینڈ کے ڈپارٹنمنٹ آف کنزرویشن (ڈی او سی) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘بدقسمتی سے بقیہ وہیلز کو کامیابی سے بچانے کی تعداد بہت کم ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ مقام مضافات میں ہونے کے باعث عملے کی کمی اور وہیلز کے لیے غیر موافق صورت حال ہی ان کی موت کا باعث بن گئی’۔
ڈی او سی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں وہیلز کا پھنس جانا غیرمعمولی نہیں ہے اور ایک سال میں تقریباً 85 واقعات پیش آتے ہیں، اکثر واقعات میں سے یہ واحد واقعہ ہے جو سمندر میں نہیں بلکہ ساحل میں پیش آیا ہے۔
بیان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ وہیلز یا ڈولفنز کیوں پھنس جاتی ہیں تاہم ممنکہ طور بیماری، سمت کی غلطی یا شکاریوں کا تعاقب ہی اس کی وجہ ہو۔
رپورٹ کے مطابق شمالی آئس لینڈ کے ساحل میں پھنسنے والی 12 وہیلز میں سے 4 ہلاک ہوئیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے بقیہ 8 وہیلز کو بچایا جاسکے گا۔
امدادی تنظیم پروجیکٹ جونا کی جانب سے بقیہ وہیلز کی دیکھ بھال کی جارہی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان وہیلز کو ایک روز بعد سمندر میں چھوڑ دیا جائے گا جس کے لیے رضاکاروں سے مدد طلب کی گئی ہے۔
شمالی آئس لینڈ کے ساحل میں پھنسی اسپرم وہیلز کو بھی بچایا نہ جاسکا۔