دسترخوان

وہ غذا جس کا استعمال نہ کرنا گنج پن کا شکار بنادے

اکثر بالوں کے تیزی سے گرنے کی وجہ غذائی انتخاب بھی ہوتا ہے۔

روزانہ 50 سے 100 بال ٹوٹنا غیرمعمولی نہیں بلکہ نارمل بات ہے مگر جب یہ تعداد اس سے زیادہ ہو تو فکرمند ضرور ہونا چاہئے۔

خصوصاً مردوں کو جن میں گنج پن کے اثرات بہت تیزی سے نمایاں ہوتے ہیں۔

ایسی صورتحال میں لوگ مہنگے ترین شیمپو اور دیگر طریقوں کو آزماتے ہیں مگر سب سے اہم پہلو کو بھول جاتے ہیں اور وہ ہے غذا۔

مزید پڑھیں : مردوں کے بال گرنے کی 7 عام وجوہات

یعنی اکثر بالوں کے تیزی سے گرنے کی وجہ غذائی انتخاب بھی ہوتا ہے۔

درحقیقت جینیاتی مسائل اور جلدی عوارض سے ہٹ کر جسم میں آئرن کی کمی بھی گنج پن کا باعث بن سکتی ہے۔

جرنل آف دی امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ آئرن کی کمی توقعات سے زیادہ بالوں کے گرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق گنج پن کا علاج آئرن کی مقدار کے زیادہ استعمال سے ممکن ہے۔

ایک بالغ خاتون کو روزانہ 18 ملی گرام جبکہ مردوں کو 8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ آئرن ایسا جز ہے جو مختلف غذاﺅں میں آسانی سے مل جاتا ہے خصوصاً سرخ گوشت، چکن اور سی فوڈ میں آئرن کی دونوں اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ سبزیوں میں ایک قسم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گھریلو ٹوٹکے جو بالوں کو جگمگائیں

تحقیق کے مطابق اگر لوگ اپنی غذا کو سبزیوں تک محدود کردیں یا گوشت بہت کم کھائیں تو ان میں گنج پن کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق مردوں کی غذا میں گوشت کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ وہ صحت مند بالوں کے لیے ضروری اجزاءسے بھرپور ہوتا ہے۔

تاہم آئرن سپلیمنٹ لینے کا فیصلہ ڈاکٹروں کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہئے۔