پاکستان

تحریک لبیک کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ، غداری کی دفعات شامل کرنے پر فیصلہ محفوظ

ملزمان اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے مرتکب ہوئے، ان کے خلاف غداری کا کیس بھی چلایا جائے، وکیل درخواست گزار

لاہور کی مقامی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے میں غداری کی دفعات شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں اور دیگر کے خلاف پُر تشدد احتجاج، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے، عدالت اور فوج کے سربراہان کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

ادھر سول لائن کے ایس ایچ او کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے میں کردار ادا کرنے پر ٹی ایل پی کے رہنما مولانا خادم حسین رضوی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: خادم حسین رضوی 30 روز کے لیے نظر بند، سیکڑوں کارکنان گرفتار

ٹی ایل پی کے رہنما اور دیگر کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 186، 188، 290، 291، 353 اور 427 کو شامل کیا گیا ہے جبکہ مینٹینسس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ 16 کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے، مقدمے میں شامل کی جانے والی دفعات مختلف قسم کے جرائم سے متعلق ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو حکم دے کہ مذکورہ دفعات کےساتھ مقدمے میں غداری کی دفعات کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ ملزمان ریاست کے اداروں کے سربراہان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رائے محمد خان نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔


یہ رپورٹ 25 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی