وزیر اعظم عمران خان نے 4 نئی ٹرینوں کا افتتاح کردیا
وزیراعظم عمران خان نے عوام کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے 4 نئی ٹرینوں کا افتتاح کردیا۔
وزارت ریلوے کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی چار نئی ٹرین سروسز میں فیصل آباد ایکسپریس، شاہ لطیف ایکسپریس، سندھ ایکسپریس اور رحمٰن بابا ایکسپریس شامل ہیں۔
اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ 'غریب اور کمزور طبقہ ٹرین استعمال کرتا ہے اس لیے اس کا سفر جتنا بہتر اور آسان بنایا جائے گا اتنا اچھا ہوگا۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک ریلوے کی آمدن میں ڈیڑھ ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ریلوے کا سفر عام آدمی کا سفر ہے، مجھے یاد نہیں کہ آزادی کے بعد سے کبھی نئے ریلوے ٹریکس بنائے گئے یا کسی نے اس حوالے سے کوئی اقدامات کرنے کی کوشش کی ہو۔'
مزید پڑھیں: ’اپوزیشن کی خواہش ہے حکومت جلد ختم ہوجائے’
ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے بتایا کہ اگر 'ایم ایل ون' بنایا جائے تو کراچی سے لاہور کا سفر 8 گھنٹے ہوجائے گا، لیکن اس حوالے سے پہلے کبھی نہیں سوچا گیا تھا۔
انہوں نے چین کی ترقی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین کی ترقی کے پیچھے یہ راز تھا کہ ان کی تمام پالیسیاں غریب طبقے کو فائدہ پہنچاتی تھیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا کیونکہ وہاں کی حکومت غریبوں کو اوپر لے کر آئی اور یہی ان کی معیشت کی مضبوطی کی وجہ بنی۔
انہوں نے کہا کہ آج چین کی ترقی کی رفتار جتنی تیز ہے آئندہ سالوں میں وہ عالمی طاقت بن جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مدینہ کی ریاست کا یہی ماڈل تھا کہ نبی کریم ﷺ نے بھی نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا اور ایک غریب ریاست نے یہ فیصلہ کیا کہ اس نے ایک فلاحی ریاست بنانی ہے۔'
عمران خان نے کہا کہ 'میں بار بار کہتا ہوں کی قومیں، وسائل کی کمی سے نہیں بلکہ احساس کی کمی سے غریب ہوتی ہیں، ان میں احساس تھا کہ غریب طبقے کو اٹھانا ہے، ہم نے بھی ایسی پالیسیز بنانی ہیں جس سے عام آدمی کو فائدہ ہو۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے دشمنوں نے چین کے ساتھ بہترین تعلقات کو متاثر کرنے کے لیے آج صبح حملہ کیا، لیکن ان کی یہ کوشش ناکام بنادی گئی۔'
ان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کا خسارہ بہت زیادہ ہے، قومی ایئر لائن (پی آئی اے) ہر سال 5 سو ارب روپے کا نقصان کر رہی ہے، ریلوے کا خسارہ 45 ارب تھا جس میں کمی کرکے 37 ارب روپے تک لایا گیا ہے، اسٹیل مل بند ہے جبکہ 10سال قبل اس کا 8 ارب روپے منافع تھا، توانائی کے شعبے میں 12سو ارب روپے جبکہ گیس سیکٹر میں بھی خسارہ ہے جو صرف سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں میں خسارے کی سب سے اہم وجہ میرٹ کے خلاف بھرتیاں ہیں، جس کا نقصان مہنگائی کی صورت میں عوام کو ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم میرٹ پر بھرتیاں کریں گے، ایسے لوگوں کو ملازمت سے نکالا جائے جو کرپٹ ہیں اور ریلوے کو ایسا ادارہ بنایا جائے گا جو عوام کو فائدہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ سے سی پیک میں تیزی کا امکان
عمران خان کا کہنا تھا کہ ریلوے کی زمین اربوں روپے کی ہے جن پر قبضے ہوئے ہیں، ایک طرف ہم یومیہ قرضوں کی قسط کی مد میں 6 ارب روپے ادا کر رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے پاس ایسی زمین موجود ہے جس پر مافیا کا قبضہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سرکاری زمینوں کا استعمال کرکے انہیں کمرشلائز بناکر منافع کمایا جائے گا، جبکہ ان زمینوں کو اوورسیز پاکستانیوں کو بھی بیچا جاسکتا ہے جس سے ہمارے پاس ڈالرز آسکتے ہیں۔
انہوں نے پاکستان ریلوے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریلوے نے 'کلین اینڈ گرین پاکستان' مہم میں ڈھائی لاکھ درخت لگائے ہیں، اس مہم میں مزید درخت اگانے ہیں تاکہ گلوبل وارمنگ کو کم کیا جاسکے۔
25 دسمبر تک ایم ایل ون منصوبے پر کام کا آغاز کردیا جائے گا، شیخ رشید
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا 'آج 4 نئی ٹرینوں کا افتتاح کیا جارہا ہے جبکہ دسمبر میں مزید 2 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔'
انہوں نے کہا کہ '80 دن میں ریلوے نے اپنے بجٹ میں 15 فیصد کمی کی ہے اور ریلوےکی آمدن میں ڈیڑھ ارب روپے کا اضافہ بھی ہوا ہے۔'
شیخ رشید نے کہا کہ 'میں نے وزیر اعظم سے سیکھا ہے کہ ہارتا وہی ہے جو ہار مانتا ہے، ہم لڑ رہے ہیں، ہمارا نعرہ ہے کہ آرام حرام ہے اور ریلوے کی ترقی کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ریلوے کی پٹڑیوں کو ٹھیک کرنے کے لیے ہم اپنے وسائل سے کوشش کررہے ہیں تاکہ انہیں جلد از جلد ٹھیک کیا جاسکے، جبکہ یہ تمام ٹرینیں اپنی مدد آپ کے تحت بنائی گئیں ہیں اور ایک بھی ٹرین درآمد نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: وزیر ریلوے شیخ رشید کا تین نئی ٹرینیں چلانے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ 25 دسمبر تک ایم ایل ون منصوبے پر کام شروع ہو جائے گا، اس منصوبے سے راولپنڈی سے لاہور کے سفر کا دورانیہ 55 منٹ کم ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ہی پشاور سے کراچی تک کے ٹریک کو ڈبل کیا جائے گا اور 17 سو کلومیٹر کے ٹریک کے لیے فنانسنگ کی جائے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ 'آج دورہ چین میں کیے گئے معاہدوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ پاک ۔ چین دوستی کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش ناکام کردی گئی۔'