پاکستان

قائداعظم یونیورسٹی میں ‘منشیات فروشی’ پر دو طالب علم گرفتار

دونوں طالب علم یونیورسٹی میں منشیات فروخت کرتے تھے، ان کے قبضے سے 3 کلو چرس برآمد کرلی گئی، پولیس تھانہ سیکریٹریٹ

اسلام آباد پولیس نے قائد اعظم یونیورسٹی کے 2 طالب علموں کو یونیورسٹی میں منشیات فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

اسلام آباد کی سیکریٹریٹ پولیس نے قائد اعظم یونیورسٹی میں کارروائی کی اور ملزمان سے مبینہ طور پر 3 کلوگرام چرس اور دیگر منشیات برآمد کرلیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور ان کی شناخت عدنان وزیر اور محمد طیب کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف تاحال فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی گئی۔

قائد اعظم یونیورسٹی سے طالب علموں کی گرفتاری کے حوالے سے کہا گیا کہ ملزمان کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار نائجیرین باشندوں کی نشان دہی پر حراست میں لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد: نائیجیرین باشندوں سے 85 لاکھ روپے مالیت کی منشیات بر آمد

یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے گزشتہ ماہ نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو گرفتار کیا تھا جو مبینہ طور پر تعلیمی اداروں میں طلبا کو منشیات فروخت کرتے تھے۔

پولیس نے ان کے قبضے سے 85 لاکھ مالیت کی منشیات بھی برآمد کرلی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ انسپکٹرجنرل (آئی جی) اسلام آباد نے 2 ملزمان کی گرفتاری پر اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تھانہ سیکرٹریٹ شبیر تنولی اور ان کی ٹیم کو شاباش دی۔

یہ بھی پڑھیں:ایم بی اے کی ڈگری رکھنے والا نوجوان منشیات فروش گرفتار

خیال رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے عہدیدار نے رواں برس کے آغاز میں انکشاف کیا تھا کہ ملک بھر میں جامعات کے 67 فیصد طلبا منشیات استعمال کرتے ہیں۔

راولپنڈی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اے این ایف نارتھ کے ڈائریکٹر بریگیڈئر حماد ڈوگر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 76 لاکھ افراد منشیات استعمال کرتے ہیں جن میں سے 78 فیصد مرد اور 22 فیصد خواتین شامل ہیں۔

رواں سال 28 جنوری کو کراچی: پولیس نے ایم بی اے کی ڈگری رکھنے والے نوجوان کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔