کیا پاکستانی میڈیا اپنی قبر خود کھود رہا ہے؟
دنیا کے کئی ترقی پذیر ممالک میں مقامی صارفین کی مارکیٹ بظاہر اتنی بڑی نہیں کہ وہ کئی نجی میڈیا ہاؤسز کو سہارا دے سکے۔
پاکستان میں مرکزی دھارے کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا جس بحران میں گھرا ہوا ہے وہ اب شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔
نامور شخصیات کے استعفوں اور برطرفیوں کی ایک لڑی کے بعد اب خبریں ہیں کہ کئی اشاعتیں جونیئر اسٹاف کو نکال رہی ہیں جبکہ کچھ کے بارے میں افواہیں ہیں کہ یہ مکمل طور پر بند ہو رہے ہیں۔ میڈیا کی صنعت میں کئی لوگوں کے لیے ایک مستقل خوف یعنی تنخواہوں کے اجرا میں تاخیر گزشتہ چند ماہ سے اب مزید بڑھتی جارہی ہے۔
اس زوال کے پیچھے کئی وجوہات ہیں اور مختلف جگہوں پر ان پر تفصیل سے بات ہوچکی ہے۔ ریاستی سنسرشپ کے خدشات، حکومت کی جانب سے اشتہارات کا منتخب اجرا اور میڈیا مالکان کے خراب کاروباری رویوں نے مل کر اس بحران میں کردار ادا کیا ہے۔