پاکستان

تبلیغ کیلئے اپنی زندگی وقف کرنے والے حاجی عبدالوہاب

تبلیغی جماعت میں 1944 میں شامل ہوئے اور تمام زندگی دعوت تبلیغ میں گزاری جبکہ سول سروس کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

حاجی عبدالوہاب جنوری 1923 میں دہلی میں پیدا ہوئے اور اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور قیام پاکستان سے قبل ہی سول سروس میں شمولیت کر کے بحیثیت تحصیل دار خدمات انجام دیں۔

اپنی نوجوانی کے ایام میں وہ مجلس احرار اسلام سے بھی وابستہ رہے۔

تبلیغی جماعت کے بانی مولانا الیاس کاندھلیانوی کی دعوت سے متاثر ہوئے اور 1944 میں جماعت میں شمولیت کی اور تاحیات تبلیغ میں گزارنے کا فیصلہ کیا اور مولانا الیاس کی وفات تک ان سے جڑے رہے۔

حاجی عبدالوہاب نے 1947 میں پاکستان کے قیام کے بعد اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ بھارت سے ہجرت کی اور رائیونڈ میں ریلوے اسٹیشن کے قریب مدرسہ عربیہ کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے تبلیغی جماعت میں اپنی فعال سرگرمیوں کے باعث سرکاری نوکری بھی چھوڑ دی تھی۔

مزید پڑھیں:تبلیغی جماعت کے امیر حاجی محمد عبدالوہاب انتقال کرگئے

حاجی عبدالوہاب، رپورٹس کے مطابق قیام پاکستان کے بعد مولانا الیاس کے قریبی پانچ ساتھیوں میں سے تھے جنہوں نے اپنی زندگی تبلیغی جماعت کے لیے وقف کردی تھی۔

امیر تبلیغی جماعت کی حیثیت سے حاجی عبدالوہاب 1992 میں حاجی محمد بشیر کے جانشین بنے اور آخری وقت تک شوریٰ کے سربراہ اور بھارت کے دارالحکومت دہلی میں موجود جماعت کے عالمی شوریٰ کے رکن رہے۔

حاجی عبدالوہاب 95 برس کی عمر میں 18 نومبر 2018 کو لاہور کے مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے اور ان کی نماز جنازہ رائیونڈ میں اجتماع حویلی میں ادا کی گئی جس کے بعد تبلیغی مرکز سے ملحق قبرستان میں سپرد خاک ہوئے۔

مولانا نذرالرحمٰن نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں ان مریدین، تبلیغی جماعت کے اراکین، علما اور جماعت کے اراکین کونسل کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔