’نیا پاکستان قوم کو بدحالی کی جانب لے جارہا ہے‘
گلگت: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیا پاکستان قوم کو بدحالی کی جانب لے کر جارہا ہے۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے ہی پاکستان کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی حکومت نے عوام سے 50 لاکھ گروں کا وعدہ کیا تھا لیکن وہی غریب عوام کے کچے گھر اور دکانوں کو گرا رہی ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے سوال کیا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جو قوم کو معاشی بدحالی کی طرف لے جارہا ہے، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے لوگوں سے ان کا روزگار چھینا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: بلاول نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کی پیشکش مسترد کردی
انہوں نے اپنی سابق حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہم ہمیشہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی جدوجہد کرتے رہے ہیں، اور اقتدار میں آکر آپ کے جمہوری حقوق کو یقینی بنائیں گے‘۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گندم پر سبسڈی ختم کردی گئی جس کی وجہ سے 12 سو روپے کا آٹا اب 3 ہزار روپے کا ہوگیا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت نے غریب سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے، اور شاعرانہ انداز میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘10 روپے کی روٹی اور 15 روپے کا نان، یہ ہے نیا پاکستان، واہ رے عمران‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’افسوس ہے کہ آمرانہ سوچ رکھنے والا ملک کا وزیراعظم بن گیا‘
پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج کل تبدیلی کے نعرے لگائے جارہے ہیں اور اس تبدیلی کا آغا گلگت بلتستان کے بجٹ کو کاٹ کر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے فنڈ میں 4 ارب روپے کی کمی کردی گئی جبکہ اس علاقے کے 18 ترقیاتی منصوبوں کو بھی ختم کردیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کو بھی آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ‘ پچھلی وفاقی حکومت نےگلگت بلتستان کی خودمختاری پر حملے جاری رکھے‘۔
مزید پڑھیں: 'پیپلز پارٹی سے کسی قسم کا این آر او نہیں ہوگا'
پاکستان پیپلز پارٹی کے گزشتہ دورِ حکومت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھتو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے گلگت بلتستان کے غریب عوام کے سر پر ہاتھ رکھا۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے دورِ حکومت میں سول سیکریٹریٹ قائم ہوا، عدالتی اصلاحات نافذ کی گئیں، اور اس علاقے کو شاہراہ قراقرم جیسے عظیم منصوبے کا تحفہ دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے گلگت کے عوام کو یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد عوام کے حقوق کے لیے ہے اور وہ پاکستان کی مضبوطی کے لیے اور استحصال کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ اس وادی کے ساتھ ان کی تین نسلوں کا رشتہ ہے اور اس علاقے سے محبت ماں اور نانا سے ورثے میں ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'نگراں حکومت نے پولیس کو پیپلز پارٹی توڑنے کا ٹاسک دیا تھا'
پاکستان کے سیاسی منظر نامے کو اپنا موضوع بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے اور بحرانوں کا سامنا ہے جس میں سب سے بڑا قیادت کا بحران ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنہیں تو تو میں میں کے علاوہ کوئی لفظ نہ آتا ہو وہ ملک کے معاشی بحران کا حل کیسے نکالیں گے؟
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کو ناتجربہ کار لوگوں کے لیے تجربہ گاہ نہیں بننے دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لوگ غیر ملکی قرضہ لینے سے خود کشی کو بہتر قرار دیتے تھے وہ آج قرض لینے کے بعد مٹھایاں بانٹ رہے ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے جلسہ سے خطاب کے اختتام میں کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں آنے کے بعد غریب عوام کو ان کے معاشی حقوق دلوائے گی اور گلگت بلتستان کو خوشحال بنائے گی۔