پاکستان

سندھ کابینہ نے نئی گاڑیوں کی خریداری پر 3 سال کی پابندی عائد کردی

اگر کسی وزیر یا افسر کو خطرہ ہوگا تو کابینہ کی منظوری سے انہیں بلٹ پروف گاڑی دی جائی گی، اجلاس میں فیصلہ

کراچی: سندھ کابینہ نے نئی گاڑیوں کی خریداری اور سکھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 12 نکاتی ایجنڈے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کابینہ اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں پولی تھین اور پلاسٹک بیگس پر پابندی کے آئٹم پر بحث کی گئی جس پر وزیر ماحولیات سندھ نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت کوئی تاجر پولی تھین بیگس جن کی ڈی گریڈایبل نہیں وہ مینوفیکچر، درآمد یا اسٹاک نہیں کرسکتا بلکہ اس کی جگہ وہ پلاسٹک بیگس یا چیزیں استعمال کی جائیں جو اوکسو۔ بائیو ڈی گریڈایبل ہوں۔

کابینہ نے اس سلسلے میں پولی تھین اور پلاسٹک بیگس کے تاجروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ کا پہلا اجلاس:کراچی کیلئے پانی کے نئے پلانٹ لگانے کا فیصلہ

پولی تھین بیگ کے استعمال پر محکمہ ماحولیات کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے پہلے مرحلے میں ضلع سکھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگس کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی، جبکہ دوسرے مرحلے میں حیدرآباد اور کراچی میں پابندی لگائی جائے گی۔

مذکورہ پابندی 3 ماہ میں مرحلہ وار تمام اضلاع میں عائد کی جائے گی۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ پولی تھین اور پلاسٹک کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھانے اور اس کی حوصلہ شکنی کے لیے وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی۔

کابینہ اجلاس میں سندھ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے بورڈ کی منظوری دی گئی جس کے لیے سیکریٹری سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نام تجویز کریں گے۔

اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کے آئٹم پر بحث کی گئی۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی اجینوموتو پر پابندی عائد

صوبائی کابینہ نے گورنر، وزیر اعلیٰ، چیف جسٹس سندھ، چیف سیکریٹری، وزیر داخلہ، اسپیکر، آئی جی پولیس اور دو ایڈیشنل آئی جیز کو بلٹ پروف گاڑیاں استعمال کرنے کی منظوری دی، جبکہ نئی گاڑیوں کی خریداری پر 3 سال کی پابندی عائد کر دی۔

اگر کسی وزیر یا افسر کو خطرہ ہوگا تو کابینہ کی منظوری سے انہیں بلٹ پروف گاڑی دی جائی گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 'میں ایسی پالیسی بنانا چاہتا ہوں جس کے تحت ایک افسر کو جب وہ 17 گریڈ میں ہو، اسے ایک گاڑی لیز پر خرید کر دے دی جائے جس کی اقساط وہ خود ادا کرتا رہے، جب اقساط پوری ہوں گی تو گاڑی اس افسر کی ہوجائے گی جبکہ گاڑی کی مینٹیننس بھی اس افسر کی ذمہ داری ہوگی۔'

سندھ کابینہ کے اجلاس میں محکمہ پولیس میں تقرر و تبادلوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس پر کابینہ نے پولیس (پوسٹنگ، ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ) کے ڈرافٹ کو دیکھنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔