فوج کے خلاف متنازع بیان پر نہال ہاشمی کو قانونی نوٹس
لاہور: پاک فوج کے خلاف متنازع بیان دینے پر مقامی وکیل تجمل حسین نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو قانونی نوٹس بھجوادیا۔
نوٹس کے متن کے مطابق نہال ہاشمی نے اپنے بیان میں پاک افواج کی قربانیوں کی نفی کی اور پاک فوج پر بے بنیاد الزامات عائد کیے۔
نوٹس میں کہا گیا کہ پاکستانی عوام نہ صرف نہال ہاشمی کے ان بے بنیاد اور شرمناک الزامات کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس حوالے سے عوام میں سخت اضطراب اور غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نہال ہاشمی کے فوج سے متعلق متنازع بیان پر پیمرا کا نوٹس
نہال ہاشمی کو کہا گیا ہے کہ نوٹس موصول ہونے کے 14 روز میں پریس کانفرنس کے ذریعے سب کے سامنے غیر مشروط معافی مانگیں، بصورت دیگر پاکستان کے عزت و وقار کو ٹھیس پہنچانے پر 50 کروڑ روپے بطور جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروائیں۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے وکیل تجمل حسین نے نہال ہاشمی کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے تھانہ سول لائن میں درخواست بھی جمع کروائی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں سزا یافتہ ہیں اور وہ پاک فوج کے خلاف بیان دے کر اداروں کی تذلیل کے مرتکب ہوئے ہیں، اُن کے اس اقدام سے ہر پاکستانی کی دل آزاری ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید کی سزا، کسی بھی عوامی عہدے سے نااہل قرار
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ عدلیہ کے خلاف متنازع بیان پر قید کی سزا کاٹنے اور نااہلی کا سامنا کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر سید نہال ہاشمی نے ملکی ترقی میں سیاست دانوں کے کردار کا دفاع کرتے ہوئے مسلح افواج پر تنقید کی تھی۔
نہال ہاشمی نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ مسلح افواج نے ’ملک کی ترقی اور بہتری کے لیے کچھ نہیں کیا‘ اور دفاع کی خاطر حاصل کیا گیا اسلحہ ’محض شو پیس‘ ہے۔
نیوز چینلز میں نہال ہاشمی کی سخت الفاظ میں کی گئی تقریر نشر ہوتے ہی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق سینیٹر کی جانب سے فوج کے حوالے سے دیئے گئے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: توہینِ عدالت کیس: نہال ہاشمی اڈیالہ جیل سے رہا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کے بیان سے پارٹی کا کوئی لینا دینا نہیں اور یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’نہال ہاشمی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سے خارج کردیا گیا تھا اس لیے پارٹی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکتی‘۔