نیند میں طاری ہونے والی چند کیفیات و عادات اور ان سے نجات کا حل
نیند انسان کے لیے اتنی ہی ضروری ہے جتنی زندہ رہنے کے لیے غذا۔ نیند پوری نہ ہو تو اگلے دن کے کارہائے زندگی انجام دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایک بھرپور نیند روزمرہ کے معمولاتِ زندگی کو پُرسکون بنانے کے لیے بہت ہی ضروری ہے۔ اگر پُرسکون نیند نہ ہو تو تھکن، بے چینی اور کئی نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ دورانِ نیند کون سی مختلف کیفیات و عادات ہماری نیند میں خلل کا باعث بنتی ہیں، آئیے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
خواب خرامی: (سلیپ واکنگ)
نیند میں چلنا نیند اور بیداری کے بیچ کی ایک کیفیت کا مظہر ہے۔ اس کیفیت کے دوران آدمی اپنے بستر سے اُٹھ کر چلنا شروع کردیتا ہے اور اس کیفیت کا شکار شخص اپنی حرکت سے مکمل لاعلم ہوتا ہے۔ اس کیفیت میں آدمی کا بستر سے اٹھ کر بیٹھ جانا، باتھ روم جانا، گھومنا یا گھر سے باہر نکل جانا، صفائی کرنا اور ایسی مختلف حرکات کرنا شامل ہوسکتی ہیں۔
خواب خرامی کرنے والے افراد کی آنکھیں کھلی ہوتی ہیں، مگر وہ مکمل طور پر اس سے لاعلم ہوتے ہیں۔ تھکاوٹ، شراب نوشی، بے چینی، بیماری یا کچھ ادویات کے اثر سے بھی آدمی اس کیفیت کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس کیفیت میں شدت آنے کی صورت میں معالج سے رجوع کیا جانا چاہیے۔ کچھ ایسے طریقے بھی ہیں جن کو اپنا کر اس کیفیت میں کمی لائی جاسکتی ہے۔