دسترخوان

روزانہ مٹھی بھر گریاں کھانے کا فائدہ جانتے ہیں؟

کچھ مقدار میں اخروٹ، بادام، پستہ یا ایسی ہی دیگر گریوں کا استعمال امراض قلب اور ذیابیطس سے بچانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

دن بھر میں مٹھی بھر گریاں کھانے کی عادت درمیانی عمر میں توند نکلنے کے مسئلے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کچھ مقدار میں اخروٹ، مونگ پھلی، بادام، پستہ یا ایسی ہی دیگر گریوں کا استعمال امراض قلب اور ذیابیطس سے بچانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

مزید پڑھیں : ہفتے میں دوبار گریاں کھانا جان لیوا امراض سے بچائے

تحقیق کے مطابق یہ گریاں صحت مند فیٹ سے بھرپور ہوتی ہیں جو کہ پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رکھتی ہیں، جس سے موٹاپے سے بچنے میں مدد ملتی ہے جبکہ بلڈ شوگر، انسولین اور کولیسٹرول کنٹرول میں رہتا ہے۔

اسی طرح یہ گریاں فائبر، پروٹین، وٹامنز اور منرلز سمیت وٹامن ای، پوٹاشیم اور میگنیشم کے حصول بھی بہترین ذریعہ ہیں۔

دن بھر میں ایک اونس گریاں کھانا مردوں اور خواتین میں چربی کے ذخیرے کو ہونے سے روکنے یا موٹاپے سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جب لوگ بالغ ہوجاتے ہیں تو اوسطاً ہر سال ان کے جسمانی وزن میں آدھے سے ایک کلو اضافہ ہوتا ہے جو کہ بظاہر معمولی لگتا ہے مگر آئندہ 20 برسوں کا حساب لگایا جائے تو یہ کافی زیادہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گریاں مجموعی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند

انہوں نے مزید کہا کہ اپنی غذا میں ایک اونس گریوں کو ناقص غذا جیسے فرنچ فرائیز، میٹھے مشروبات یا جنک فوڈ کی جگہ دینا جسمانی وزن میں اضافے کے عمل کی روک تھام میں مدد دیتا ہے جبکہ درمیانی عمر میں موٹاپے کے نتیجے میں لاحق ہونے والے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ اکثر گریوں کو زیادہ فائدہ مند نہیں سمجھتے حالانکہ ان کا استعمال موٹاپے سے بچانے کے ساتھ صحت مند رکھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔